ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں رہا، بلوچستان میں کرفیو نافذ کیا جائے۔ ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر سلیم ابڑو

کوئٹہ: ڈائریکٹرجنرل ہیلتھ بلوچستان ڈاکٹر سلیم ابڑونے بلوچستان میں کرونا وائرس کی پھیلتی وباپرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر کرفیو نافذ کرنے کا مشورہ دے دیا عوام کی جانب سے ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا ہے شاپنگ سینٹرز،تجارتی مراکز کھلنے رش بڑھ گیا جبکہ شہر کی اہم شاہراہوں پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئی اگر یہی صورتحال رہی تو ہسپتالوں میں جگہ کم پڑ جائے گی اور کورونا کیسز میں بے تحاشا اضافہ ہوجائے گا ان خیالات کااظہارانہوں نے سرکاری میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ڈی جی ہیلتھ بلوچستان ڈاکٹر محمد سلیم ابڑو نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کرونا وائرس کی پھیلتی وباتشویش ناک ہے عید الفطر کے موقع پر عوام کی اکثریت نے سوشل ڈسٹینس اور احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے سے منفی نتائج آئندہ ایک دو روز میں برآمد ہونا شروع ہو جائیں گے عوام کی جانب سے کورونا وائرس کو سنجیدہ نہیں لیا جارہا حکومت کی جانب سے مروجہ ایس او پیز کو عوامی سطح پر نظر انداز کیا جارہا ہے اس وقت پھیلاو کا تناسب لگ بھگ 30 سے 35 فیصد تک ہے، عوام نے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل درآمد نہ کیا تو اکتوبر نومبر تک پھیلاو کا یہ تناسب 79 فیصد تک جاسکتا ہے کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے عوام کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا، دستیاب وسائل بروئے کار لائے ابتک صورتحال کو سنبھالا ہوا ہے عوام نے احتیاطی تدابیر کو مسلسل نظر انداز کیا تو وباء کے پھیلاو کا تناسب غیر معمولی حد تک بڑھ جائے گا،ڈاکٹر محمد سلیم ابڑو کا مزید کہناتھا کہ لاک ڈاون میں نرمی عوامی مشکلات کے مدنظر کی گئی تاہم عوام ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کررہ عوامی سطح پر غیر سنجیدگی برقرار رہی تو مزید سخت حالات کا سامنا کرنا پڑے گا، ایس او پیز پر عمل درآمد کے فقدان کے باعث معاملات زندگی کی بحالی میں غیر معمولی تاخیر ہو سکتی ہے صورتحال کے تناظر میں محکمہ صحت بلوچستان نے صوبائی حکومت کو سفارشات مرتب کردی ہیں انہوں نے کہا کہ کچھ عرصے قبل بھی اس بات کی نشاندہی کرچکا ہوں کو عوام کی جانب سے ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی نہیں بنایا جارہا ہے لہذا ہمیں سخت فیصلوں کرنے ہونگے اگر یو ں ہی احتیاطی تدابیر کو ہوا میں اڑیا گیا تو صورتحال سنگین سے سنگین تر ہوجائے گی اور ہسپتالوں میں مریضوں کے لئے جگہ بھی کم پڑ جائے گی ہمیں بروقت سخت فیصلے کرکے عوام کو گھروں تک محدود رکھنا ہوگا عوام سے بھی اپیل کرتاہوں کہ گھروں تک محدود رہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں