لسبیلہ میں کسٹم اہلکاروں اور کوچ ڈرائیوروں کیھ درمیان جھگڑا، متعدد اہلکار زخمی

لسبیلہ (انتخاب نیوز) کسٹم انٹیلی جنس اور کوچ ڈرائیوز کے مابین جھڑپ کافی گرما گرمی ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ اور احتجاج کے بعد کسٹم ہاؤس گڈانی میں فریقین کے درمیان مذاکرات نے برف پگھلا دی ایک دوسرے کے خلاف کاروائی کیلئے گڈانی تھانہ میں دی گئی درخواستوں سے بھی فریقین دستبردار ہو گئے اس سلسلے میں بتایا جاتا ہے کہ گزشتہ روز کوئٹہ کراچی شاہراہ پر گڈانی تھانہ کی حدود میں لک بدوک کے مقام پر کسٹم انٹیلی جنس کی چیک پوسٹ قائم ہے جس سے متصل حکام انکاری ہیں پر کوئٹہ کراچی کوچ ٹرانسپورٹرز رہنماء حاجی داد جان اچکزئی نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ کوچز کھڑی کر کے احتجاج کیا اور وہاں کسٹم حکام کے سامان کی توڑ پھوڑ بھی کی اس موقع پر ٹرانسپورٹرز رہنماء حاجی داد جان اچکزنی نے میڈیا کو بتایا کہ ہفتہ کی صبح کوئٹہ کراچی جانے والی ایک کوچ کا تعاقب کے بعد انٹیلی جنس اہلکاروں نے کوچ پر فائرنگ کردی جسکے نتیجے میں دو خواتین سمیت 3افراد زخمی ہو گئے انھوں نے پولیس سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کسٹم حکام کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے اور کسٹم انٹیلی جنس چیک پوسٹ کو ختم کیا جائے انھوں نے کسٹم اہلکاروں پر بھتہ خوری کا بھی الزام بھی عائد کیا اور اس حوالے سے انھوں نے گڈانی تھا نہ پہنچ کر کسٹم اہلکاروں کے خلاف مقدمہ کے اندراج کیلئے تحریری درخواست بھی جمع کرائی جبکہ دوسری جانب گڈانی تھانے پہنچنے والے کسٹم انٹیلی جنس آفیسر حنیف کرد نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کسٹم اہلکاروں کی جانب سے کوچ پر فائرنگ کے الزام کی سختی سے تردید کرتے ہوئے بتایا کہ ہفتہ کے روز لک بدوک کے مقام پر کھڑے کسٹم انٹیلی جنس اہلکاروں نے ایک کو چ کو مشتبہ جان کر جب اْسے روکنے کی کوشش کی تو کوچ ڈرائیور گاڑی بھگا کر لے گیا تاہم کو چ کے تعاقب کے بعد ماربل سٹی کے مقام پر مذکورہ کوچ کو وہ روکنے میں کامیا ب ہوگئے کسٹم آفیسر حنیف کرد کے مطابق جیسے ہی کسٹم اہلکاروں نے کو کو روکا تو وہاں پر دیگر کوچز بھی پہنچ گئیں اور کوچز کے عملے نے کسٹم اہلکاروں پر حملہ کردیا جس سے انکے متعدد اہلکار زخمی ہو گئے انھوں نے بتایا کہ کسٹم اہلکاروں نے اپنے دفاع کیلئے ہاتھا پائی اور ڈنڈا ماری کی لیکن کوچ پر فائرنگ کا الزام من گھڑت ہے انھوں نے کہاکہ اکثر کوچز میں مسافروں کے بجائے اسمگل شدہ اشیاء کی غیر قانونی ترسیل کی جاتی ہے جسنکے خلاف کسٹم انٹیلی جنس اکثر وبیشتر کاروائیاں کرتے ہے اور کسٹم انٹیلی جنس کسی کو اسمگل شدہ اشیاء کی غیر قانونی ترسیل کر کے ملکی معشیت کو نقصان پہنچانے کی ہر گز اجازت نہیں دے گی واضح رہے کہ کسٹم انٹیلی جنس حکام اور کوچ ٹرانسپورٹرز کی جانب سے کئی گھنٹوں تک ایک دوسرے کے خلاف کاروائی اور الزام تراشیوں کے بعد گڈانی کسٹم ہاؤس میں دونوں فریقین کے مابین مذاکرات ہوئے اور ان مذاکرات نے کئی گھنٹوں تک رہنے والے معاملے کا ڈراپ سین معاملے کو رفع دفع کرنے پر منبخ ہوا ذائع بتاتے ہیں کسٹم ہاؤس میں مذاکراتی نشست کے دوران کوچ ٹرانسپورٹرز کے صبح سے دوپہر تک لک بدوک اور گڈانی تھانے میں جو احتجا اور تلخی تھی وہ بھی کافی ٹھنڈا پایا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں