کراچی ایک عدالت میں طیارہ حادثہ کیس میں وزیر ہوا بازی غلام سرور خان ائیرلائن کے سربراہ ارشد ملک و دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر

سیشن جج شرقی کی عدالت میں دی گئی درخواست میں موقف اختیارکیا گیا کہ ‎22 مئی کو لاہور سے کراچی آنے والا پی آئی اے کا طیارہ ماڈل کالونی میں گر گر تباہ ہوا، حادثے میں 97 مسافر جاں بحق ہوئے اور 2 مسافر زندہ بچے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ طیارے کو فلائٹ سے پہلے اچھی طرح چیک نہیں کیا گیا اور طیارہ حادثے کی ذمے داری وزیرہوا بازی، سی ای او پی آئی اے اور دیگر پر عائد ہوتی ہے۔

عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ غلام سرور خان، ارشد ملک، گراؤنڈ انجنیئر اور چیف انجنیئرکے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔

یاد رہے کہ 22 مئی کو دوپہر سوا دو بجے لاہور سے کراچی آنے والا طیارہ جناح انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے قریب لینڈنگ سے چند سیکنڈز قبل آبادی پر گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

حادثے میں طیارے میں عملے سمیت سوار 99 افراد میں سے 97 جاں بحق جب کہ 2 معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ اس حادثے کی تحقیقات کے لیے وفاقی حکومت نے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں