کروڑوں روپے کون ہڑپ کررہا ہے، بلدیہ کوئٹہ میں بدعنوانی کی تحقیقات کرائی جائیں، ورکرز یونین

کوئٹہ (انتخاب نیوز) آل بلوچستان میونسپل ورکرز ایسوسی ایشن کوئٹہ کے صدر محمد رحیم بلوچ اور دیگر نے چیف جسٹس آف بلوچستان سے اپیل کی ہے کہ محکمے میں ہونے والی بد عنوانی کی تحقیقات کروائیں کہ کروڑوں روپے کون ہڑپ کر رہا ہے ہم بہت جلد ملازمین کے جائز مطالبات کے لئے عدالت سے رجوع کریں گے یہاں جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان بھر میں محکمہ بلدیات کے ذیلی اداروں میں ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں اور میٹروپولیٹن میں کرپشن کا بازار ایک گروہ نے گرم کر رکھا ہے جو تمام برانچوں میں بیٹھ کر اس حوالے سے کام کر رہا ہے گزشتہ چار سالوں سے کوئٹہ میں ختم ہونے والے پارکنگ اور دیگر معاہدے دوبارہ نہیں کئے گئے جس میں سرکلر روڈ کا پارکنگ پلازہ فعال ہوچکا ہے مگر خزانے میں ایک روپیہ جمع نہیں ہورہا اسی طرح سیٹلائٹ ٹان پارک لیاقت پارک گزشتہ چار سال سے ان کے ٹینڈر نہیں کئے گئے ٹیکس برانچ کے آفیسران ان پارک کی آمدن قومی خزانے میں جمع نہیں کرا رہے ہیں اس کے علاوہ شہر میں سائیکل اور موٹر سائیکل اسٹینڈ بھی چار سال سے ٹینڈر کرکے مزید ٹھیکے کے لئے نہیں دیئے گئے بلدیہ پلازہ کی پارکنگ بکرا پیڑی کا بھی ٹینڈر نہیں کیا جا رہا ہے جس کا کال ڈیپازٹ صرف 5 کروڑ روپے ہے تاکہ اس کی کوئی بولی نہ دے سکے اور مذکورہ گروہ آنے والی آمدن سے مستفید ہوسکے میئر کے زمانے میں روزانہ کی آمدن 75 ہزار روپے تھی ان کی تمام اثاثوں کو ٹینڈر کرکے ٹھیکے پر دیا جائے تاکہ ملازمین کی تنخواہوں کے حصول کے لئے آسانی پیدا ہو احتجاجی کیمپ کے ذریعے ملازمین کے مسائل کے حل کے لئے آواز کر رہے تھے اس صورت حال کا چیف جسٹس آف بلوچستان نوٹس لیں اور ہم ملازمین کے حقوق کے حصول کے لئے عدالت سے رجوع کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں