بین الاقوامی طریقہ کار کی خلاف ورزی، مبینہ جاسوس غبارہ گرانے پر چین برہم

بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک ) چین نے مبینہ جاسوس غبارے کو مار گرانے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے شدید ردعمل دیتے ہوئے بین الاقوامی طریقہ کار کی خلاف ورزی کی ہے۔چین کی وزارت خارجہ نے اتوار کو جاری بیان میں کہا کہ ’امریکہ کی جانب سے بغیر پائلٹ سویلین ہوائی جہاز کے خلاف طاقت کا استعمال کرنے پر چین نے شدید عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کیا ہے۔خیال رہے کہ سنیچر کو امریکہ نے ریاست کیرولائنا کے ساحل کے قریب مشتبہ چینی جاسوس غبارے کو مار گرایا تھا۔چین کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وہ ضروری ردعمل کا حق رکھتا ہے۔بیان کے مطابق ’چین نے امریکہ سے درخواست کی تھی کہ اس تمام معاملے سے تحمل اور پیشہ وارانہ انداز میں نمٹے، تاہم امریکہ نے طاقت کے استعمال پر اصرار کیا اور شدید ردعمل دیتے ہوئے بین الاقوامی طریقہ کار کی خلاف ورزی کی۔بیان میں مزید کہا گیا کہ چین اپنے جائز حقوق اور اداروں کے مفادات کا دفاع کرے گا اور ضرروری ردعمل دینے کا حق رکھتا ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق مشتبہ جاسوس غبارہ تقریباً 60 ہزار فٹ کی بلندی پر اڑ رہا تھا اور اس کا سائز تین سکول بسوں کے برابر تھا۔سنیچر کی صبح یہ غبارہ کیرولائنا کی حدود میں دیکھا گیا جہاں سے یہ بحر اوقیانوس پہنچا تھا۔منگل کو امریکی صدر جو بائیڈن کو جب اس بارے سے متعلق بریف کیا گیا تو وہ اسے زمینی حدود میں گرانے کا ارادہ رکھتے تھے لیکن پینٹاگون نے اس خیال کے برعکس رائے دی تھی۔پینٹاگون کا موقف تھا کہ اس اقدام سے ممکنہ طور پر آبادی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔رواں ہفتے اس مشکوک غبارے کے منظرعام پر آنے کے بعد امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بیجنگ کا اپنا دورہ منسوخ کر دیا تھا جس کا مقصد امریکہ اور چین کے درمیان کشیدگی کو کم کرنا تھا۔تاہم چین کی حکومت نے سنیچر کو اس دورے کی منسوخی کے حوالے سے قدرے مختلف موقف کا اظہار کیا ہے۔چین کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’درحقیقت، چین اور امریکہ نے ایسے کسی بھی دورے کا اعلان نہیں کیا تھا۔ امریکہ کی جانب سے ایسا کوئی بھی اعلان یکطرفہ اقدام ہے اور ہم اس کا احترام کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں