بلوچستان بلڈ پلازمہ سے علاج اور جاں بحق طبی اہلکاروں کو شہید قرار دینے کا فیصلہ

وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت کورونا وائرس اور ٹڈی دل کی روک تھام سے متعلق امور کا اعلی سطحی جائزہ اجلاس۔ جس میں محکمہ صحت محکمہ زراعت اور بلوچستان کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے اجلاس کو متعلقہ امور پر بریفنگ دی گئی،اجلاس میں کورنا وائرس سے متعلق فرائض کی ادائیگی کے دوران وفات پانے والے سرکاری ملازمین کو شہداء کی کیٹیگری میں شامل کرنے اور لواحقین کو شہداء پیلیج دینے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں شیخ زید اور فاطمہ جناح اسپتال کے ڈاکٹروں پیر ا میڈکس لیبارٹری ٹیکنیشنز اور بلاواسطہ ڈیوٹی دینے والے اسٹاف اور سیکیورٹی اہلکاروں کے لیے مالی مراعات کا اعلان بھی کیا گیا۔ڈیوٹی کی نوعیت کے مطابق ڈاکٹروں پیرا میڈکس دیگر اسٹاف اور سیکیورٹی اہلکاروں کو ماہانہ ایک تا تین بنیادی تنخواہیں دی جائیں گی۔
اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ اضافی بنیادی تنخواہوں کی ادائیگی یکم مارچ 2020 سے لاگو ہو گی اور محکمہ صحت ڈاکٹروں اور دیگر اسٹاف کی ڈیوٹی کی نوعیت سے متعلق تفصیلات محکمہ خزانہ کو فراہم کریگا۔ اجلاس میں سمارٹ لاک ڈاؤن،عوام کے عدم تعاون اور احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد نہ کرنے کے باعث وائرس کے پھیلاؤ میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ نجی اسپتالوں اور رجسٹرڈ کلینکس میں او پی ڈی اور علاج معالجہ پر پابندی نہیں تاہم حفاظتی تدابیر کی ایس او پی پر عملدرآمد لازم ہو گا۔محکمہ صحت کو ہدایت جاری ہوا کہ سرکاری اسپتالوں میں سمارٹ او پی ڈی کے آغاز کیا جائے گا۔ اجلاس میں کورونا وائرس کے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ اب تک ہونے والے ٹیسٹوں کے نتائج کے مطابق صوبے میں کورناوائرس متاثر ہ افراد کی تعداد 3928 ہے۔فاطمہ جناح اسپتال میں کورنا وائرس کے ٹیسٹ کی صلاحیت 800سے 1200 تفتان میں 44 بولان میڈیکل اسپتال میں 44 اور شیخ زید اسپتال میں 100 ٹیسٹ روزانہ ہے،لیبارٹریوں کے لیۓ کنٹریکٹ کی بنیاد پر مائیکرو بیالو جسٹ اور ٹیکنیشنز بھرتی کئے گئے ہیں۔اگلے دو ماہ کی ضرورت کے مطابق وی ٹی ایم ٹیسٹنگ کٹس اور پی پی ای کٹس سمیت دیگر ضروری سامان دستیاب ہے۔حکمہ صحت نے 200 ملین روپے کی لاگت سے طبی آلات کی خریداری مکمل کی مزید 233 ملین روپے سے خریداری کا عمل جاری ہے۔اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ شیخ زید اور فاطمہ جناح اسپتال میں آکسیجن کی دستیابی اور فراہمی کے نظام میں مزید بہتری لائی جارہی ہے۔ اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ کورونا وائرس سے صحتیاب ہونے والے افراد سے رضا کارانہ طور پر بلڈ پلازمہ حاصل کیا جاۓ گا جبکہ بریفنگ میں کہا گیا کہ کورونا وائرس سے صحتیاب ہونے والوں کے تناسب میں اضافہ ہورہا ہے۔
اجلاس سے وزیر اعلی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورنا وائرس روز مرہ کی زندگی کا حصہ بنتا جا رہا ہے احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد ہی وائرس سے بچنے کا واحد طریقہ ہے۔عوام میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ ساتھ وائرس سے متاثر ہونے کی صورت میں علاج اور خوراک سے متعلق معلومات کی آگاہی کے لئے میڈیا کے زریعہ مہم شروع کی جاۓ۔ وزیر اعلی نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ سمیت صوبہ بھر میں ملیریا کنٹرول پروگرام پر موثر عملدرآمد کو یقینی بنایا جاۓکمشنر اور ڈپٹی کمشنر ملیریا کنٹرول سپرے کا آغاز کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں