ہانگ کانگ میں چین کے اقدامات کھلی خلاف ورزیاں ہیں: صدر ٹرمپ

واشنگٹن — صدر ٹرمپ نے جمعہ کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے نہ صرف ہانگ کانگ میں چین کے اقدامات پر تنقید کی، بلکہ کرونا وائرس کے سلسلے میں اس کے اقدامات کو ہدف تنقید بنایا۔
صدر ٹرمپ نے جمعے کی شام کو ایک نیوز کانفرنس میں ہانگ کانگ میں چین کے اقدامات کو معاہدے کی شقوں کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور چین کے تجارتی طور طریقوں اور کرونا وائرس سے نمٹنے کے اقدامات پر سخت تنقید کی۔

ٹرمپ نے کہا کہ اب ہانگ کانگ خود مختار علاقہ نہیں رہا، اس لیے امریکہ اس کے ساتھ خصوصی برتاو نہیں کرے گا۔ ان کی انتظامیہ ان خصوصی مراعات پر نظر ثانی کرے گی جو ہانگ کانگ کو دی جارہی تھیں۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ محکمہ خارجہ بھی ہانگ کانگ کے لیے اپنی سفری سفارشات پر نظر ثانی کر رہا ہے، کیوں کہ اب وہاں جاسوسی کے خطرات بڑھ جائیں گے۔ صدر ٹرمپ نے اسے ہانگ کانگ کے عوام، چین اور پوری دنیا کے لیے ایک المیہ قرار دیا۔

کرونا وائرس کے پوری دنیا میں پھیلنے کے سلسلے میں ٹرمپ نے چین کو ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ چین نے اس مرض کی ابتدا کے بارے میں عالمی ادارہ صحت کو اطلاع دینے میں تاخیر کی اور اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے رو گردانی کی؛ اور یہ کہ چین نے عالمی ادارے پر دنیا کو گمراہ کرنے لیے دباو ڈالا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں