کوئٹہ شہر کے امن کو سبوتاژ کرنے والے عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا،ضیا لانگو

کوئٹہ؛صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے کہا ہے کہ کوئٹہ اور تربت سانحات میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جس احسن طریقہ سے اپنے فرائض انجام دیئے وہ قابل ستائش اور قابل تقلید ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملزم الطاف راجہ ولد مزار موقع پر گرفتار ہوا تھا اس کے قبضے سے ایک پسٹل بھی برآمد ہوئی اور واردات میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل بھی قبضے میں لے لی گئی ہے ملزم الطاف عرف راجہ کے انکشاف پر ڈکیتی و قتل کی اس واردات میں ملوث دوسرا ساتھی ملزم عبدالباسط ولد فیض اللہ کو لہ قتل کلاشنکوف سمیت گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ان کا تیسرا ساتھی سیف اللہ ولد منیر احمدجو کہ ان کا سہولت کار بھی تھا کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ کوئٹہ سانحے کے بعد تمام ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے، لیکن سوشل میڈیا کے مختلف اکانٹس میں شر پسندی اور شرانگیزی کی ترغیب دی جارہی ہے جو کہ ناقابل برداشت امر ہے جس کی بیخ کنی کے لیے تمام وسائل استعمال میں لائے جائیں گے۔ کوئٹہ شہر کے امن کو سبوتاژ کرنے والے عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا بلال خان کے شہادت کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے اور ہم ان کے لواحقین کے درد میں برابر کے شریک ہیں تمام ملزمان کو قانون کے مطابق سزا دیا جائیگا اس موقع پر انہوں نے ڈیوٹی پرتعینات پر پولیس اہلکار پر سے شرپسندوں کی جانب سے بہیمانہ تشدد کیا گیا ہے جو کہ انتہائی افسوسناک امر ہے انہوں نے مزید کہا کہ ہے لوگوں کے امن وامان و جان و مال کی حفاظت صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا برادر اقوام میں نفرتوں اور عدوتیں کو اس طرح کے سانحات سے جوڑنا انتہائی نامناسب امر ہے اس صوبے اور بالخصوص کوئٹہ شہر میں تمام قومیں آباد ہیں عزت و تکریم اور بھائی چارہ ہماری روایات کا حصہ ہیں جسے قائم رکھنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبے میں امن و امان کے قیام کے لیے حکومت تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لا رہی ہے۔ قانون کا احترام سب پر لازم ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں