مکران یونیورسٹی پنجگور کے داخلوں میں 150 فیصد کی کمی، عوامی حلقے میں اظہار تشویش

پنجگور: یونیورسٹی آف مکران پنجگور میں رواں سال داخلوں میں تشویشناک حد تک کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق، داخلوں میں 150 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے، جس سے مقامی آبادی میں شدید اضطراب پھیل گیا ہے۔ذرائع کے مطابق، یونیورسٹی کے کئی شعبوں میں ایک بھی درخواست جمع نہیں کروائی گئی۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) سے تسلیم شدہ ہونے کے باوجود داخلوں میں اس قدر نمایاں کمی یونیورسٹی کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے۔مقامی عمائدین اور تعلیمی حلقوں نے اس صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ اداروں سے فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ داخلوں میں کمی کی اصل وجوہات کا تعین کرنا ضروری ہے تاکہ یونیورسٹی کے کھوئے ہوئے وقار کو بحال کیا جا سکے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال پنجگور کے مستقبل کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ، ایچ ای سی اور صوبائی حکومت مل کر اس مسئلے کا حل نکالیں اور یونیورسٹی کو دوبارہ طلباء کے لیے پرکشش بنائیں۔عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ ان وجوہات کو فوری طور پر تلاش کیا جائے جن کی وجہ سے طلباء کا اعتماد متزلزل ہوا ہے۔ ان وجوہات میں تعلیمی معیار، تدریسی عملہ، انتظامی مسائل یا کوئی اور وجہ شامل ہو سکتی ہے۔پنجگور کے شہریوں نے متفقہ طور پر مطالبہ کیا ہے کہ اس صورتحال کو سنجیدگی سے لیا جائے اور فوری طور پر اصلاحی اقدامات کیے جائیں۔