ریاست مخالف تنظیموں اور ناراض شخصیات سے مذاکرات کرکے بلوچستان کے مسلے کا حل نکالا جائیں، ہدایت الرحمان

کوئٹہ (آن لائن) جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر و رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے بلوچستان کے مخدوش حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گالی اور گولی کی پالیسی ختم کرکے ایف سی کو صوبے سے نکال کر پولیس کے اختیارات واپس لئے جائیں اور حالات کی بہتری کو یقینی بنانے کے لئے حکومت ہنگامی بنیادوں پر صوبے کی سیاسی قیادت ، قبائلی زعماء اور پارلیمنٹرینز کے ساتھ مشاورت کرکے متفقہ لائحہ عمل کو یقینی بناکر عملدرآمد کریں تاکہ بلوچستان کے لوگوں میں پائی جانے والی تشویش دور ہوسکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔اس موقع زاہد اختر بلوچ، عارف دمڑ، مرتضیٰ خان کاکڑ، پر ولی شاکرسمیت دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے طاقت کے ناجائز استعمال اور زیادتیوں کے ازالے کے لئے ناراض ،ریاست مخالف تنظیموں اور شخصیات سے مذاکرات کرکے مسائل کے حل کو ممکن بنائیں اس لئے ضروری ہے کہ حکومت مذاکرات کے لئے سازگار ماحول بنانے کیلئے اقدامات اٹھاتے ہوئے دھمکی آمیز لہجہ اور رویہ ترک کرے۔ لاپتہ افراد کے مسئلے کو جلد از جلد اور فوری طور پر حل کیا جائے، جو زندہ ہیں ان کو فوری طور پر منظر عام پر لایا جائے اور جو فوت یا مار دیئے گئے ہیں ان کے ورثا سے قبائلی رسم ورواج کے مطابق طریقہ کار اختیار کیا جائے۔ نا جائز چیک پوسٹوں کا خاتمہ یقینی بناتے ہوئے پوسٹوں پر عوام کی تذلیل کا سلسلہ بند کیا جائے تو ہین آمیز رویہ گالی اور گولی کی پالیسی ختم کرکے گڈ اور بیڈ پالیسی ختم کی جائے کارڈ ہولڈر کے کارڈ منسوخ کئے جائیں منشیات کے اڈوں کا خاتمہ کرکے ان کی سرپرستی ختم کی جائے ۔ کرپشن کا خاتمہ کرکے قومی وسائل عوام کی فلاح و بہبود پر لگائے جائیں کرپشن کرنے والے سیاست دان ، ججز، جرنیل اور بیوروکریسی کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔ عوام کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کے لئے عدلیہ کو فعال با اختیار ، آزاد خود مختار بنایا جائے اور بارڈر پر کاروبار کو آزادانہ طور پر کرنے کے لئے پابندیاں ختم کی جائے ای ٹیگ ٹوکن ختم کرکے شناختی کارڈ کے ذریعے روزگار کرنے دیا جائے اور کراسنگ پوائنٹس کھولے جائیں گاڑیوں اور بوٹس کی حد بندی ختم کی جائے لیویز اور پولیس کو وسائل فراہم کئے جائیں تاکہ وہ امن کی بحالی میںاپنا کردار ادا کریں ان کی تنخواہیں پنجاب پولیس کے برابر کرکے میرٹ پر نوکری دی جائے اور صوبے کی نوجوانوں کو خود کفیل بنانے کے لئے روزگار اسکیم شروع کرکے بلا سود قرضے دیئے جائیں۔ سی پیک روڈ کو پاک چائنا اقتصادی راہداری کے تحت اسلام آباد سے ڈیرہ اسماعیل خان ، ژوب کوئٹہ، گوادر کوئٹہ سے کراچی کوئٹہ سے چین کوئٹہ سے سکھ موٹر وے کی تعمیر شروع کی جائے۔صوبے میں جاری جنگ کے دوران مارے جانے والے نوجوانوں کے خون بہا کا تعین کرنے کے لئے عوامی اور قبائلی نمائندوں پر مشتمل کمیشن بنایا جائے اور پارلیمنٹ کو آزادانہ طور پر کام کرنے دیا جائے تاکہ عوام کے حق رائے دہی کو عزت مل سکے سیاسی کارکنوں کو ان کا جائز مقام ملنا چاہئے سیکورٹی ادارے آئین کے تحت اپنے فرائض سرانجام دیں سیاسی اور پارلیمانی معاملات سے دور رہیں عوام کو بیوروکریسی کے مظالم سے چھٹکارا دلایا جائے اور سرکاری دفاتر کو عوامی خدمت کا مرکز بنایا جائے تاکہ کرپشن کا خاتمہ ہوسکے کرپٹ اور نا اہل افسران کو جبری ریٹائرکیا جائے تاکہ ان کی جگہ قابل با صلاحیت فرض شناس لوگوں کو روزگار میسر آسکے۔ کوسٹ گارڈ سے کسٹم کے اختیارات واپس لئے جائیں۔