زمینداروں کے بل معاف و لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے اقدامات اُٹھارہے ہیں، زمرک اچکزئی

کوئٹہ:صوبائی وزیر زراعت انجینئر زمرک خان اچکزئی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کورونا وائرس کے باعث بحرانی کیفیت کو محسوس کرتے ہوئے بلوچستان کے زمینداروں کے بلوں کو معاف کرکے انہیں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرکے نان شبینہ کا محتاج ہونے سے صوبائی حکومت بھی اپنے وسائل بروئے کار لاتے ہوئے زبوں حال زمینداروں کو مسائل سے نکالنے کے لئے اقدامات اٹھارہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان کے مختلف علاقوں جس میں پشین، قلعہ عبداللہ، مسلم باغ، قلعہ سیف اللہ اور خانوزئی میں زمینداروں کے وفود اور ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں آنے والے علاقے کے معززین اور وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر اے این پی رکن صوبائی اسمبلی شاہینہ کاکڑ بھی موجود تھی انجینئر زمرک خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ بلوچستان پاکستان کا رقبے کے اعتبار سے سب سے بڑا اور آبادی کے لحاظ سے سب سے چھوٹا صوبہ ہے جس کو اللہ تعالیٰ قدرتی وسائل اور معدنیات سے نواز رکھا ہے ماضی میں آنے والی خشک اور قحط سالی کے بعد بارشوں کے نہ ہونے اور توانائی کے بحران سے بلوچستان میں بسنے والے 80 فیصد لوگوں کا ذریعہ معاش زراعت سے ہے زراعت تباہی کی طرف گامزن ہے اور رہی سہی کسر ٹڈی دل نے حملہ کرکے پوری کردی ہے اور ایک با ر پھر بلوچستان کے مختلف علاقوں میں جون،جولائی، اگست سیزن کے دوران کیسکو کی جانب سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جس سے زمینداروں کی فصلیں اور باغات تباہ ہوجائیں گے اور وہ نان شبینہ کے محتاج ہورہے ہیں کورونا وائرس کی وجہ سے مختلف مکاتب فکر کی طرح زمینداروں کو بھی مشکلات درپیش ہے۔ اس لئے ہماری وفاقی حکومت سے اپیل ہے کہ وہ زمینداروں کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کے بل معاف کرکے بلا تعطل بجلی فراہم کریں تاکہ ان کو ہونے والے کروڑوں روپے کے نقصانات سے بچایا جاسکے۔ بلوچستان حکومت بھی زمینداروں کو اس مشکلات صورتحال تنہا نہیں چھوڑے گی ان کے مسائل اور مشکلات کو کم کرنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے تاکہ لوگوں کو اس مشکل سے نجات دلائی جاسکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں