بلوچستان میں ڈیموں کی تعمیر سے زرعی شعبے میں انقلاب اور صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائیں گے، وزیر آبپاشی

کوئٹہ : صوبائی وزیر آبپاشی بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماءحاجی محمد خان لہڑی نے کہا ہے طور بادوزئی ڈیم سے 17000ایکڑ اراضی سیراب ہو رہی ہے، اس کی تعمیر پر 4ارب 64کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے جس میں ڈیم کے علاوہ 11 کلو میٹر روڈ اور 2بڑے پل بھی تعمیر ہوئے ہیں گزشتہ مون سون بارشوں سے ڈیم کو نقصان پہنچا جس کی دوبارہ مرمت کا کام مذکورہ ٹھیکیدار پورا کریگا، کیونکہ تاحال اسکی تعمیر مکمل نہیں ہوئی ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز قلعہ سیف اللہ میں طور بادوزئی ڈیم کا معائنہ کرنے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر علاقے کے رکن صوبائی اسمبلی اور دیگر ماہرین کے علاوہ سی ایم آئی ٹی کے ممبران بھی موجود تھے حاجی محمد خان لہڑی کا کہنا تھا کہ حکومت محکمہ آبپاشی کے توسط سے صوبے میں ڈیمز کی تعمیر یقینی بنا کر زرعی شعبے میں انقلاب لانے کےساتھ ساتھ لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور زیر زمین گرتی ہوئی پانی کی سطح کو ریچارج کرنے کے علاوہ ہزاروں ایکڑ اراضی کو سیراب کرنے کیلئے کام کررہے ہیں۔ مذکورہ ڈیم گزشتہ مون سون بارشوں کے دوران سیلابی ریلوں کی وجہ سے اوور فلو ہوا تھا جسکی وجہ سے اوور فلو متاثر ہوا اور مذکورہ ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے کنسلٹنٹ نے جو رپورٹ دی تھی کہ ڈیم تین سال میں بارشوں کے پانی سے بھرے گا لیکن بارشیں زیادہ ہونے کی وجہ سے مذکورہ ڈیم ایک سال میں ہی بھر گیا اور ڈیم میں گنجائش سے زیادہ پانی آنے کے باعث اسکا اوور فلو متاثر ہوا، ہمارے ماہرین اور دیگر حکام نے ڈیم کا جائزہ لیا ڈیم کی تعمیر اور کام کا معیار بہترتھا لیکن اوور فلو کی وجہ سے کچھ مسئلہ پیدا ہوا تھا اس لئے سپیل وے کو 9فٹ نیچے کر کے ڈیم سے پانی کے اخراج کو ممکن بنا کر ڈیم کو نقصان پہنچنے سے بچایا انکا کہنا تھا کہ ڈیمز کی تعمیر پر 4ارب 64کروڑ روپے لاگت آئی ہے،اس فنڈسے 11کلو میٹر روڈ اور دو بڑے پلوں کی تعمیر بھی ممکن بنائی گئی ہے،اور اس ڈیم کی تعمیر اور پانی کے ذخیرہ ہونے سے علاقے کی 17ہزار ایکڑ اراضی سیراب ہوگی جس سے علاقے میں زرعی انقلاب برپا ہوگا اور لوگوں کو زراعت کیساتھ ساتھ مالداری ، پینے کے صاف پانی کی فراہمی بھی ممکن بنے گی

اپنا تبصرہ بھیجیں