کوئٹہ میں سرکاری اسکولوں کی طالبات کو کتب و یونیفارم مہیا کیا جائے، بی ایس او

کوئٹہ (انتخاب نیوز) نواب غوث بخش گرلز ہائی اسکول کلی لوڑ کاریز میں طالبات سرکاری کتب و یونیفارم سے محروم ہیں۔ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن شال زون کے ترجمان نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ نواب غوث بخش گرلز ہائی اسکول کلی لوڑ کاریز میں سالِ نو کے آغاز پر طالبات کو جہاں داخلہ لینے میں مسائل کا سامنا کرنا پڑا وہیں، اب انہیں درسی کتب اور یونیفارم کے حصول میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی تمام طالبات کے لئے سرکار کی طرف سے اسکول ہذا کو درسی کتب، کاپیاں اور یونیفارم فراہم کیے گئے ہیں مگر طالبات ان تمام سہولیات سے محروم ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ انہیں اسکول کے سرکاری یونیفارم بازار میں چند مخصوص اسٹیشنریز پر فروخت ہونے کی شکایت بھی ملی ہے جبکہ اسکول انتظامیہ بھی طالبات کو ان اسٹیشنریز سے کتب اور یونیفارم خریدنے پر مجبور کررہی ہیں۔ جس سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ اسٹیشنری مافیا اور اسکول انتظامیہ کی ملی بھگت سے مفت ملنے والی کتب و یونیفارم کو مہنگے داموں فروخت کرکے بھاری منافع کما رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سریاب ایک پسماندہ علاقہ ہے جہاں کے رہائشیوں کے ساتھ سرکار کا ہمیشہ سے امتیازی سلوک رہا ہے۔ ان تمام مسائل کے باوجود اس علاقے میں بچیوں کا گھروں سے نکلنا اور اسکول تک پہنچنا کسی غنیمت سے کم نہیں لیکن اسکول انتظامیہ غریب طالبات کے لئے تعلیم کو مسئلہ بنا کر ان پر تعلیم کے دروازے بند کررہی ہے۔ بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن حکام بالا سے مذکورہ مسئلے کا نوٹس لینے اور طالبات کی مشکلات ختم کروانے کا مطالبہ کرتی ہے۔ بصورتِ دیگر تنظیم شدید احتجاج کرنے کا آئینی و قانونی حق محفوظ رکھتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں