ٹرالر مافیا سے بھتہ وصولی میں حکومت بلوچستان اور متعلقہ افسران شامل ہیں، آدم قادر بخش کا آرمی چیف کو خط

گوادر (این این آئی) بلوچستان کے ماہی گیروں کا معاشی قتل بند کر وانے میں کردار ادا کریں ،نیشنل پارٹی کے صوبائی ماہیگیر سیکرٹری کا چیف آف آرمی اسٹاف پاکستان جنرل عاصم منیر کے نام خط، ٹرالر مافیا سے بھتہ وصولی میں محکمہ فشریز کے اعلیٰ افسران، حکومت بلوچستان اور حلقے کے عوامی نمائندے شامل ہیں، ملک کو سالانہ 65 ارب کے زرمبادلہ ماہی گیری کی صنعت کے مد سے ملتا ہے۔ ٹرالرز مافیاز محکمہ فشریز بلوچستان کے افسران سے تو ڑ جوڑ کر کے گڈانی سے لیکر جیونی تک سمندری حیات کی نسل کشی کررہے ہیں۔ نیشنل پارٹی کے صوبائی ماہیگیر سیکرٹری آدم قادر بخش نے چیف آف آرمی اسٹاف پاکستان جنرل عاصم منیر کے نام غیر قانونی ٹرالنگ و ماہیگیری کے روک تھام کے حوالے خط لکھ ڈالا۔ خط کے متن میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بلوچستان کے ساحل سمندر جیونی سے لیکر گڈانی تک 770 کلو میٹر پر مشتمل ہے، 90 فیصد لوگوں کا ذرائع معاش ماہی گیری میں بلوچستان کے ساحل ایک زرخیز سمندر میں ہر قسم آبی حیات سے مالا مال ہے، زیادہ تر ایکسپورٹ بلوچستان کے ساحل کی مچھلیاں ہوتی ہیں ملک کو سالانہ 65 ارب کے زرمبادلہ ماہی گیری کی صنعت کے مد سے ملتا ہے، پاکستان میں گجہ نیٹ اور وائر نیٹ دو ممنوعہ جال ہیں جو نیٹ سندھ کے بڑے ڈالرز لانچ اور وائر نیٹ سندھ اور بلوچستان ڈام سونمیانی لسبیلہ کے کچھ مافیاز استعمال کرتے ہیں، وائر نیٹ اور گجہ نیٹ کے چھوٹے چھوٹے سوراخ ہیں جس کی وجہ سے آبی حیات کی نسل کشی ہورہی ہے گجہ نیٹ ٹریکٹر کے بلیڈ کی طرح ہوتا ہے جس سے مچھلیوں کی پناہ گاہیں اور انڈے تباہ ہوتے ہیں۔ ٹرالرز مافیاز محکمہ فشریز بلوچستان کے افسران سے توڑ جوڑ کر کے گڈانی سے لیکر رسملان کنڈ ملیر اور اوڑمارہ سے لیکر جیونی تک فی ٹرالرز سے ماہانہ ڈیڑھ لاکھ روپیہ لیتے ہیں لیکن کروڑوں روپے کی قیمتی مچھلیاں شکار کر کے لے جاتے ہیں۔ اس بھتہ گیری میں محکمہ فشریز کے اعلیٰ افسران، حکومت بلوچستان اور حلقے کے عوامی نمائندے شامل ہیں۔ گزشتہ تین ماہ سے محکمہ فشریز گجہ ٹرالرز مافیاز سے ماہانہ کروڑوں روپے لیکر ماہی گیروں کا معاشی قتل کروا رہے ہیں۔ بلوچستان حکومت، چیف سیکرٹری بلوچستان اور محکمہ فشریز کو سینکڑوں بار لکھا ہے، عوام نے شکایت کی لیکن محکمہ فشریز بھتہ گیری بند کرنے سے قاصر ہے۔ آپ سے گزارش ہے کہ ماہی گیروں کے معاشی قتل بند کروایا جائے اور فشریز کے تمام گن بوٹس مرمت کرانے کی ہدایت کرائیں، ساتھ نئے جدید گن بوٹس اور اسپیڈ بوٹ خریدنے کی ہدایت کرائیں۔ حکومت بلوچستان نے فشریز کو فورس کا درجہ دیا ہے، بھرتی بھی کی ہے، اسلحہ بھی خریدے گئے ہیں لیکن اس پر عمل نہیں کررہا، آخری امید آپ جناب سے ہے، ماہی گیروں کے بچوں پر رحم کرکے ہمارے روز گار کو تحفظ فراہم کریں، جس پر ماہی گیر آپ کو نیک دعا دینگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں