کوہلومیں طوفانی بارشیں اور ژالہ باری، سینکڑوں ایکڑ پر گندم کی فصلیں تباہ

کوہلو : ضلع کوہلو میں طوفانی بارشیں اور شدید ژالہ باری کا سلسلہ گزشتہ دو دن سے جاری ہے جس کے نتیجے میں ضلع کے مختلف علاقوں میں کاشتکاروں کے کروڑوں روپے کی فصلیں تباہ ہوگئیں ہیں تفصیلات کے مطابق ضلع کوہلو کے نواحی و شہری علاقوں تمبو ،سکہ دف،باغ دف ،کُچڑ شاہیجہ ،ماکوڑی ،بھرگڑپوادی ،تمبیلی،ملک زئی ،لاسے زئی ،اوریانی ،ڈیری فارم سمیت دیگر علاقوں میں طوفانی بارش کے ساتھ شدید ژالہ باری نے سینکڑوں ایکڑ پر محیط گندم کی تیارفصلیں مکمل طور پر تباہ کردی ہیں جس کے باعث ضلع کے کاشتکاروں کو کروڑوں روپے کے نقصانات ہوئے ہیں جبکہ دوسری جانب کسانوں کے سال بھر کی کمائی اور محنت بھی رائیگاں گئی ہے جس کے نتیجے میں کاشتکار ناصرف ذہنی کوفت میں مبتلا ہیں بلکہ ان کے گھروں میں فاقوں کا خدشہ بھی پیدا ہے اس حوالے سے ضلع کے مختلف کاشتکاروں نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حالیہ بارشوں اور ژالہ باری سے ان کے خاندانوںکا سال بھر کی کمائی بارشوں کی نظر ہوا ہے انہوں نے سال بھر دن رات بچوں اور خواتین کے ساتھ فصلوں کی دیکھ بھال اور کاشت کی ہے جس میں وہ لاکھوں روپے کھادوں ،ادویات اور دیگر مد میں خرچ کرچکے ہیں اب فصلیں تباہ ہونے سے ان کو کروڑوں روپے کے نقصانات ہوئے ہیں گھروں میں دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل بن گیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ سال بھی سیلاب اور بارشوں سے ان کے نقصانات کا ازالہ تاحال نہیں ہوا ہے جس سے وہ پہلے ہی مشکل معاشی مسائل سے دوچار ہیں ہماری پی ڈی ایم اے ،وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس اور صوبائی وزیر میر نصیب اللہ مری سے اپیل ہے کہ فوری طور پر ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرکے ضلع کے متاثرہ کاشتکاروں کا ازالہ کریں تاکہ وہ اپنے بچوں کو دو وقت کی روٹی مہا کرسکیں دوسری جانب ماہرین کے مطابق گزشتہ دو سالوں سے ضلع میں گندم اور دیگر فصلیں مسلسل سیلاب اور بارشوں کے نتیجے میں تباہ ہونے سے رواں سال ضلع میں گندم ،آٹا سمیت سبزیوں کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ اور مارکیٹ سے ناپید ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے اس خطرے کے پیش نظر حکومت کو بروقت اقدامات اٹھانے ہوں گے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں