طالبان قیدیوں کی رہائی کا طریقہ کار طے پایا گیا، اشرف غنی
کابل:اشرف غنی نے دوسری مدت کے لیے افغانستان کے صدر کے طور پر حلف اٹھانے کے بعد کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ قیدیوں کی رہائی کا طریقہ کار طے پاگیا ہے اور اس حوالے سے صدارتی فرمان جاری کردیا جائے گا۔افغان دارالحکومت کابل میں صدارتی محل میں تقریب حلف برداری میں خطاب کرتے ہوئے طالبان قیدیوں کی رہائی پر بات کی۔اشرف غنی نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت میں صرف ہمارے سیاسی گروپ کے ارکان شامل نہیں ہوں گے بلکہ مشاورت کے بعد وسیع حکومت ہوگی لیکن سابق کابینہ دو ہفتوں تک کام کرے گی۔واضح رہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے 2 مارچ کو اپنے بیان میں طالبان قیدیوں کی رہائی کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ امریکا اور طالبان کے درمیان معاہدے میں قیدیوں کی رہائی سے متعلق شق کو نہیں مانتے۔اشرف غنی نے کابل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغان حکومت نے 5 ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے کوئی وعدہ نہیں کیا۔افغانستان میں امن کے قیام کے لیے اس معاہدے کی جزوی حمایت جاری رکھنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا تھا کہ طالبان کی جانب سے ایک ہزار قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں 5 ہزار طالبان جنگجووں کو نہیں چھوڑا جائے گا۔ افغان صدر کا کہنا تھا کہ یہ امریکا کے دائرہ اختیار میں نہیں تھا بلکہ وہ صرف ایک سہولت کار کا کردار ادا کررہے تھے