گورنمنٹ ٹیچرز کا تادم مرگ بھوک ہڑتال شروع کرنیکا اعلان، بلوچستان اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے گھیراﺅ کریں گے، رہنما

کوئٹہ (آن لائن) گورنمنٹ ٹیچرزایسوسی ایشن بلوچستان کے رہنماوں نے مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں بدھ سے بلوچستان اسمبلی کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال شروع کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر پھر بھی ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو بجٹ اجلاس کے موقع پر اسمبلی کا گھیرا¶اورجیل بھرو تحریک شروع کریں گے جس کے بعدحالات کی تمام ترذمہ داری حکومت اور بیورو کریسی پر عائد ہوگی۔یہ بات گورنمنٹ ٹیچرزایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما حبیب الرحمن ،یونس کاکڑ، نظام الدین کاکڑ،مومن خان ترین ، محمدصدیق مشوانی ، میرابراہیم بادینی ، مولوی نعمت اللہ جمالی ، گل خان کدیزئی ،مرتضیٰ محمدشہی اوردیگر نے منگل کو کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے سبزہ زار پر دوسرے روز اساتذہ کے جلسہ عام اور ریلی سے خطاب کرتے کہی۔ اس سے قبل مرکزی صدر حبیب الرحمن مردان زئی کی قیادت میںایک احتجاجی ریلی نکالی گئی جو انسکمب روڈ،سرکلر روڈ،جناح روڈ اوردیگرشاہراہوں سے ہوتی ہوئی ریڈ زون پہنچی جہان اساتذہ نے نعرے بازی کی۔ جلسے ا ورریلی کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے حبیب الرحمن مردان زئی اوردیگر نے کہاکہ گورنمنٹ ٹیچرزایسوسی ایشن اساتذہ کے جائز مطالبات کیلئے پرامن جدوجہدکرتی چلی آرہی ہے لیکن بیورو کریسی جان بوجھ کر اساتذہ کے مسائل حل کرنے کی راہ میں رکاوٹیں پیداکررہی ہے جو کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ جونیئر کیڈرز اورہیڈماسٹر،ہیڈمسٹریس کی غیرمشروط اپ گریڈیشن ،پری میچورانکریمنٹ کی کٹوئی کاخاتمہ ، مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں میںخاطرخواہ اضافہ ، جونیئر کیڈرز کےاساتذہ کرام کی پروموشن میں حائل رکاوٹوں کو فوری طور پردور کرکے انہیں پرموٹ کرنے،2019ءکے بعد نئے بھرتی ہونے والے اساتذہ کرام کیلئے ٹائم اسکیل کے خاتمے کا نوٹیفکیشن واپس لینے ،صوبہ بھر کے اسکولوں میں مسنگ پوسٹوں کے مسئلہ کے حل کیاجائے انہوں نے کہاکہ بینوولیٹ فنڈ کی پالیسی پرنظرثانی کرکے کٹوتی اورادائیگی میں توازن قائم ،محکمہ تعلیم میں لازمی سروس ایکٹ کاخاتمہ کیاجائے آغاز حقوق بلوچ ستان پیکج ،گلوبل پارٹنرشپ فارایجوکیشن ، سیو دی چلڈرن ، ESRAاور لاءفارم پر وجیکٹ کے تحٹ بھرتی ہونے والے اساتذہ کرام کو تاریخ تقرری سے مستقل کیاجائے۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں تباہ کن سیلاب سے صوبے بھر کے اسکولوں کی عمارتوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاان مخدوش شدہ سکولوں کی فوری تعمیرو مرمت اور تعلیمی اداروں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے ہنگامی بنیادوں پراقدامات اٹھائے جائیں۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال اساتذہ نے اپنے جائزمطالبات کے حل کیلئے تادم مرگ بھوک ہڑتال کی جس کے بعد حکومت نے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے انہیں حل کرنے کی یقین دہانی کرائی لیکن تاحال اس پرکوئی عملدرآمد نہیں ہوا اور اساتذہ کو” لالی پاپ“ دینے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ہم حکمرانوں اوربیورو کریسی کو بتادیناچاہتے ہیںاب اساتذہ انکے جھانسے میں نہیں آئیں گے بلکہ اب ”دمادم مست قلندر“ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ 7جون بدھ سے 10اساتذہ ضلع کوئٹہ کے صدر نظام الدین کاکڑ، فتح خان مندوخیل ، محمدعارف ترین ،سرداروہاب ،یعقوب خان ترین ، عبداللہ جان موسیٰ خیل ، محمدنور دمڑ،جمیل الدین کاکڑ،بیبرگ خان بلوچ ،خان دادکاکڑ بلوچستان اسمبلی کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال کریں گے اگر پھر بھی ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو بلوچستا ن اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے گھیرا¶ سمیت جیل بھرو تحریک اورسخت احتجاج کرنے پرمجبور ہونگے جس کی تمام ترذمہ داری حکومت اور بیورو کریسی پر عائد ہوگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں