بلوچستان کے مالی بحران کے باوجود سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں 35 فیصد اضافہ کیا، زمرک اچکزئی
کوئٹہ (آن لائن) صوبائی وزیر خزانہ انجینئر زمرک خان اچکزئی نے کہا ہے کہ وفاق کی جانب سے گزشتہ سال کے بقایا جات ادا نہ کرنے کے باوجود حکومت نے 73 ارب روپے کے خسارے کو کم کرکے 49 ارب روپے خسارے کا بجٹ پیش کرنے کے باوجود موجودہ بحرانی کیفیت میں اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد اضافہ کیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بجٹ پیش کرنے کے بعد بلوچستان اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا صوبائی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں ملازمین کی رننگ اور بیسک پر تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا ہے اس کے علاوہ ماہی گیری، زراعت، صحت، تعلیم، امن و امان سمیت تمام سیکٹرز کو مدنظر رکھتے ہوئے بجٹ بنایا ہے تاکہ ان تمام شعبوں کو بہتر بناتے ہوئے لوگوں کو ان کے ثمرات سے مستفید کرایا جاسکے بہت کوششوں سے آج بجٹ پیش کیا ہے جس میں اپوزیشن سمیت اتحادی جماعتوں کو بجٹ پیش کرنے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ وفاق نے گزشتہ سال کے بقایاجات آج تک ادا نہیں کئے وفاق سے زیادہ امیدیں نہیں ہیں اپنے حق اور فارمولے کے تحت بجٹ پیش کیا ہے کیونکہ ہم نے اپنی صلاحیتوں اور بہتر حکمت عملی کے تحت خسارہ 73 ارب روپے سے کم کرکے 49 ارب روپے کیا ہے حالانکہ بجٹ میں ہر سال خسارہ بڑھ جاتا تھا مگر ہم نے کم کیا ہے اس کے باوجود اپنے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ بھی کیا ہے۔