صوبائی محتسب کی عدالت سے متاثرہ خاتون کے حق میں فیصلے پر عملدرآمد نہ ہوسکا

کوئٹہ (پ ر) صوبائی محتسب کی عدالت میں یاسمین خان کیخلاف دائر کیس کا فیصلہ، چپ ٹریننگ اینڈ کنسلٹنگ کمپنی کوئٹہ میں ٹریننگ سپروائزر یاسمین خان پر ان کی کولیگ ریحانہ اور نوشین صدف کی جانب سے ہراسمنٹ کے کیس میں فروری 2023ءنوکری سے برخاست کردیا گیا تھا۔ یاسمین خان کے مطابق یہ الزام ان پر بے بنیاد تھا جس کی بنا پر یاسمین خان صوبائی محتسب کی عدالت میں ریحانہ اور نوشین صدف کیخلاف کیس جون 2023ءمیں دائر کیا جس میں نوشین صدف اور ریحانہ کوئی ثبوت پیش نہ کرسکیں جس کی بنا پر محتسب عدالت نے یاسمین خان کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے کمپنی کے پروجیکٹ منیجر کو حکم دیا کہ یاسمین خان کی تنخواہ جات 01-02-2023 سے لے کر تاحال بحال کی جائے اور مجوزہ اتھارٹیز کو جرمانہ مبلغ 2 لاکھ روپے 30 دن کے اندر ادا کرنے کا حکم دیاتھا جس کی عدم ادائیگی پر کارروائی کا عندیہ دیا گیا تھا۔ فیصلے کی کاپیاں سیکرٹری ہیلتھ بلوچستان، کمشنر کوئٹہ، فیلڈ پروجیکٹ منیجر چپ ٹریننگ اینڈ کنسلٹنگ کو جاری کردی تھیں۔ تاحال مذکورہ کمپنی کی جانب سے صوبائی محتسب کی عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں کیا جاسکا۔ اس حوالے سے یاسمین خان نے میڈیا کے ذریعے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ، نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان علی مردان ڈومکی اور چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا کہ محتسب بلوچستان کے فیصلے پر عملدرآمد کروا کر نوکری بحال اور تنخواہیں جاری کی جائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں