گاڑیوں کی رجسٹریشن بک کی جگہ سمارٹ کارڈ متعارف کرانے کا فیصلہ
حب(نمائندہ انتخاب) نگراں صوبائی وزیر صنعت وحرفت توانائی اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ بلوچستان پرنس احمد علی بلوچ ضلع حب کے دو روزہ دورے کے دوسرے روز ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈائریکٹریٹ پہنچے جہاں انہیں ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن واینٹی نارکوٹکس سا?تھ زون محمد زمان نے انہیں محکمانہ کارکردگی کے بارے میں بریفنگ دی جبکہ صوبائی وزیر نے لیڈ ا کانفرنس ہال میں ضلع انتظامی آفیسرز ڈپٹی کمشنر حب ڈسٹرکٹ منیر احمد موسیانی اور ایس ایس پی آصف مستوئی سے علیحدگی میں ان کیمرہ سیشن ملاقات کر کے نئے ضلع حب کے حوالے سے بریفنگ لی تفصیلات کے مطابق نگراں صوبائی وزیر پر نس احمد علی بلوچ ضلع حب کے دوروزہ دورے کے دوسرے روز ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈائریکٹریٹ حب پہنچے جہاں پر ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن واینٹی نارکو ٹکس سا?تھ زون بلوچستان محمد زمان خان نے انہیں محکمانہ کارکردگی پراپرٹی ٹیکس ،موٹر وہیکل ٹیکس ،کمرشل اور نان کمرشل گاڑیوں کی رجسٹریشن اور منشیات کی روک تھام کےلئے اقدامات کی تفصیلات بتاتے ہوئے بریفنگ دی صوبائی وزیر کو بتایاکہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈائریکٹریٹ سا?تھ زون نے مختلف ٹیکسز کے محصولات کی وصولی میں اپنے مقررہ ہدف کو عبور کرتے ہوئے حکومت کو اربوں روپے کا ریونیو دے رہا ہے ڈی جی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سا?تھ زون محمد زمان خان نے نگراں صوبائی وزیر پرنس احمد علی بلوچ کو سا?تھ زون میں شامل اضلاع میں پراپرٹی ٹیکس ،موٹر وہیکل ٹیکس ،موٹر رجسٹریشن ٹیکس کے اہداف اور تعداد سے بھی آگاہ کیا اور منشیا ت کی روک تھام کے حوالے سے ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے اینٹی نارکوٹکس ونگ کی کارکردگی کے بارے میں آگاہی دی انھوں نے بتایا کہ گاڑی مالکان کو گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ایکسائز ٹیکس کی ادائیگی میں سہولیات کی فراہمی کےلئے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا جس پر نگراں صوبائی وزیر نے اپنے اطمینان کا اظہا ر کیا اور کہاکہ بلوچستان میں گاڑیوں کی رجسٹریشن بک کی جگہ سمارٹ کارڈ اور کیو آر نمبر پلیٹس کا نظام جلد متعار ف کرایا جائے گا اور گاڑیوں کے ایکسائز بکس کو آن لائن کمپیوٹرائز ڈ سسٹم سے لنک کرانے کےلئے بھی اقدامات زیر غور ہیں اس موقع پر نگراں صوبائی وزیر نے ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے افسران سے ملاقات کی اور ا±نکے مسائل سنے اور انہیں حل کرانے کی یقین دہانی کرائی صوبائی وزیر پریس احمد علی بلوچ نے ایکسائز آفیسر ز کو تجویز دی کہ پراپرٹی ٹیکس کے محصولات کو شفاف بنانے کےلئے GPSسسٹم کا استعمال کیا جائے اور اس حوالے سے وہ وزیر اعلیٰ سے ملاقات کر کے GPSسسٹم کے نفاذ کےلئے اقدامات اٹھائیں گے نگراں صوبائی وزیر پرنس احمد علی بلوچ نے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈائریکٹریٹ سا?تھ زون حب کے دورے کے موقع پر ڈائریکٹریٹ کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ بھی کیا نگراں صوبائی وزیر پرنس احمد علی بلوچ نے لیڈا کانفرنس ہال میں ضلع حب کے انتظامی ا±مور کے ضلعی آفیسر ڈپٹی کمشنر منیر احمد موسیانی اور ایس اپس حب پولیس آصف مستوئی سے علیحدگی میں ان کیمرہ سیشن ملاقات کی اور اہم علاقائی ا±مور اور مسائل پر تبادلہ خیال بھی کیا بعدازاں صحافیوں اور علاقائی عمائدین سے ملاقات کی جس میں انھوںنے کہا کہ حب کے صنعتکاروں نے امن وامان کے حوالے سے جن خدشات اور تحفظات کا اظہار کیا ہے اس حوالے سے درست سمت شفاف تحقیقات کے بعد ضلعی انتظامیہ او ر پولیس اقدامات اٹھائے گی اور حب کے صنعتکاروں اور انکے سرمائے کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائےگا انھوں نے کہاکہ لسبیلہ کینال سے پانی کی چوری اور واٹر ٹینکر زکے ذریعے کراچی منتقلی اور غیر قانونی ہائیڈ رینٹس کے خاتمے کے حوالے سے بھی انتظامیہ اور پولیس اقدامات اٹھارہی ہے تاہم اس میں مزیدتیزی اور سختی لانے کی ضرورت ہے اسکے علاوہ اب تک حب پولیس ایرانی تیل سمیت دیگر نان کسٹم اور ممنوعہ اشیائ کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیئے بھی اقدامات کر رہی ہے خاص طور پر چینی اور یوریا کھاد کی ذخیرہ اندوزی اور غیر قانونی ترسیل کے خلاف اقدامات اٹھائے گئے ہیں جبکہ منشیات کی روک پر کام ہو اہے مگر اس زہر قاتل کو روکنے اور نوجوان نسل کو اس سے بچانے کےلئے ایک بڑے کریک ڈا?ن کی ضرورت ہے انھوں نے بتایا کہ حب اور مضافاتی علاقوں میں جو بڑے صنعتی پروجیکٹس ہیں وہاں پر پولیس کے جوانوں کی ایک بڑی تعداد سیکورٹی پر تعینات ہے جسکی وجہ سے ضلع حب کے پولیس تھانوں میں نفری کی کمی کا سامنا ہے انھوں نے کہاکہ اس حوالے سے وہ آئی جی سے ملکر ان بڑے صنعتی پروجیکٹس میں بی سی کی پلاٹون کی تعیناتی کی تجویز دیں گے اور وہاں پر تعینات ڈسٹرکٹ پولیس کے جوانوں کو پولیس تھانوں میں تعینات کئے جانے کی سفارش کرینگے تاکہ شہری علاقوں میں امن وامان کی صورتحال میں بہتری لائی جاسکے نگراں صوبائی وزیر پرنس احمد علی بلوچ نے ڈپٹی کمشنر حب اور ایم ڈی لیڈا فرید محمد حسنی کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ وہ حب کے صنعتکاروں سے ملاقات کر کے انہیں CSRفنڈز سے علاقائی ترقی اور مقامی نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کےلئے لائحہ عمل طے کریں صنعتکار CSRفنڈز سے کام کرنے کے دعویدار تو ہیں لیکن آن گرا?نڈ بھی کچھ نظر آنا ضروری ہے صوبائی وزیر نے حب شہر سے ناجائز تجاوزات کے خاتمہ ٹریفک کے نظام میں بہتری لانے اور حب شہر سے گزرنے والی قومی شاہراہ کے کنارے ایرانی تیل کے فروخت کے لگائے گئے ڈرمز اور کھوکھوں کو بھی ہٹانے کےلئے پولیس کو اقدامات کرنے کی ہدایت دی اور کہاکہ قومی شاہراہ کے کنارے ریڑھی بانوں کےلئے پہلے متبادل جگہ کا انتظام کیا جائے اور انہیں حب میں بلدیہ کی سبزی گوشت مارکیٹ میں منتقل کیا جائے انھوں نے کہاکہ حب ایک نیا ضلع ہے لہٰذا اس کے بنیادی مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے انھوں نے کہا کہ صنعتکار اگر کوئی ترقیاتی کام یا اسکول اسپتال کی بہتری کے فنڈز کی شفافیت پر تحفظات رکھتے ہیں تو انہیں چاہئے کہ وہ خود کام کریں کسی کو رقم دینے کی ضرورت نہیں کیونکہ ہمیں علاقے کی ترقی بالخصوص ایجوکیشن ہیلتھ سیکٹر اور پارک وشہر کی خوبصورتی سے غرض ہے کیونکہ اسوقت پورے بلوچستان میں کوئٹہ کے بعد حب صنعتی شہر ہے جہاں پر آبادی میں اضافے کے ساتھ ساتھ یہاں پر کاروبار اور صنعتی ترقی وفروغ کے مواقع موجود ہیں اس موقع پر ڈی سی حب نے بتایا کہ پانی کی چوری اور غیر قانونی ہائیڈرینٹس کے خلاف انتظامیہ کی کاروائیاں جاری ہیں اسکے علاوہ پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کےلئے PHEڈیپارٹمنٹ کو آن بورڈ لیا گیا ہے ایس پی حب پولیس آصف مستوئی نے بتایا کہ حب پولیس کی نفری اور گاڑیوں کی کمی کا سامنا ہے ابھی تک ایس پی کے لئے نہ تو آفس ہے اور نہ ہی رہائش کا کوئی بندوبست ہے اور نہ ہی گاڑی ہے تاہم وسائل نہ ہونے کے باوجود حب پولیس علاقے میں قیام امن کےلئے کوشاں ہے اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائیاں ہو رہی ہیں انھوں نے بتایا کہ ضلع حب کے مختلف تھانوں میں بڑی تعداد میں منشیات ضبط کر کے ملزمان کو پکڑا گیا ہے تاہم ضلع حب کی واحد تحصیل دریجی ہے جو کہ ڈرگ فری زون ہے علاوہ ازیں نگراں صوبائی وزیر پرنس احمد علی بلوچ کی لیڈا آمد پر ا±ن سے ملاقات کرنے والے علاقائی عمائدین نے حب کے صنعتکاروں کی زیادتیوں پر شکایات کے انبار لگا دیئے اور انہیں بتایا کہ حب کی فیکٹریوں میں مقامی لوگوں کے روزگار پر صنعتکار وںکی طرف سے مکمل پابندی لگا دی گئی ہے جو کہ مقامی لوگوں کے ساتھ بڑی ناا نصافی کے مترادف ہے اس موقع پر ساکران یکجہتی کمیٹی کے چیئرمین اور جام گروپ کے رہنمائ لالہ مری نے اٹک سیمنٹ فیکٹری میں مقامیوں کے ساتھ ناانصافی کی شکایت کرتے ہوئے صوبائی وزیر کو بتایا کہ اس فیکٹری سے ساکران اور حب کے لوگوں کو آلودگی اور بیماریوں کے سواکچھ حاصل نہیں ہو رہا نہ علاقے میں کوئی ترقیاتی کام ہو رہا ہے باہر سے لوگ لاکر بھرتی کئے جاتے ہیں جبکہ دیگر عمائدین نے حب کی صنعتوں سے پھیلنے والی آلودگی کی بھی شکایات کیں جس پر نگراں صوبائی وزیر نے کہاکہ وہ اس بابت صنعتکاروں اور متعلقہ سرکاری اداروں سے بھی بات کرینگے اور حب کی فیکٹریوں کو مقامیوں کےلئے نوگوایریا بننے نہیں دیا جائے گا۔