میونسپل کارپوریشن خضدار میں اشتہار اورانٹرویو کے بغیر ہی ملازمین کی تعیناتیوں کا انکشاف،کنٹریکٹ ملازمین کا احتجاج

خضدار(نامہ نگار) میونسپل کارپوریشن خضدار بے ضابطگیوں اور کرپشن کا گڑھ بن گیا۔ اقربا پروری کی نئی مثال قائم کردی گئی۔ درجنوں ملازمتیں بغیر اشتہار اور انٹرویو کے بھانٹ دیئے جانے کا انکشاف۔ غیرقانونی بھرتیوں کے خلاف کنٹریکٹ ملازمین کا احتجاج۔ ذرائع کے مطابق سابق چیف آفیسر کے دستخط سے غیرقانونی بھرتی آرڈرز دیئے گئے ہیں، سابق چیف آفیسر کے بھتیجا اور سیاسی لوگوں کے رشتہ دار بھی بھرتی ہوئیں۔ میونسپل کارپوریشن سے جڑے ذرائع نے انکشاف کیاکہ بھاری رقم کے عوض ایک ڈمی اخبار میں اشتہار دے کر اس دن کے اخبار کو خریدا گیا۔ ڈمی اخبار نے اس دن نہ کوئی کاپی مارکیٹ میں نکالی اور نہ ہی پی ڈی ایف نیٹ پر دیاگیا، محض دس بیس کاپیاں نکال کر میونسپل کارپوریشن کے پاس جمع کیاگیا ۔ یاد رہے کہ اسی نوعیت کے غیرقانونی بھرتیوں اور کرپشن پر پہلے سے ہی نیب میں کیس چل رہاہے کہ نیا پیڈورابکس کھل گیا۔ باخبر ذرائع کے مطابق نیب میں کیس جانے کے بعد تقریباً چار سال قبل نیب نے میونسپل کارپوریشن میں نئی بھرتیوں پر پابندی عائد کی تھی تاہم تمام پابندیوں اور قانونی ضابطوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے میونسپل کارپوریشن افسران اور سابق ایم پی اے نے مبینہ طور پر مک مکا کرکے کم وبیش سو کے قریب غیر قانونی بھرتیاں کئیں۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ بیس سے پچیس ملازمتیں مبینہ طور پر سابق ایم پی اے کو ملی ہیں جبکہ چیئرمین، چیف آفیسر میونسپل کارپوریشن اور میونسپل کارپوریشن کے ایک اثرورسوخ کے حامل انجینئر کو بھی حصہ بقدر جثہ ملا، یعنی بہتی گنگا میں سب نے ہاتھ دھویا۔ میونسپل کارپوریشن کے کنٹریکٹ ملازمین اور عوامی حلقوں نے حکومت بلوچستان اور نیب سے فوری نوٹس کی اپیل کی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں