امریکی بحری جہاز کو اسرائیل کے قریب بحیرہ روم میں رہنے کا حکم
واشنگٹن (این این آئی)امریکی حکام نے بتایاہے کہ وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن نے یو ایس ایس جیرالڈ آر۔ فورڈ طیارہ بردار بحری جہاز اور ایک دوسرے جنگی جہاز کو مزید کئی ہفتوں تک بحیر روم میں رہنے کا حکم دیا ہے تاکہ اسرائیل کے قریب دو طیارہ بردار جہازوں کی موجودگی کو برقرار رکھا جائے کیونکہ اس کی حماس کے ساتھ جنگ (ممکنہ طور پر)طویل عرصہ جاری رہ سکتی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق متعدد امریکی حکام نے فورڈ اور یو ایس ایس نارمنڈی کروزر کے لیے اس ہفتے منظور شدہ طویل تعیناتیوں کی تصدیق نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کی کیونکہ ان معلومات کو تاحال عام نہیں کیا گیا ہے۔ خطے میں بحیر عرب کے طول و عرض میں اور خلیج تک 19 امریکی جنگی جہاز موجود ہیں، جن میں سات مشرقی بحیر روم میں اور 12 مزید بحیر احمر میں پھیلے ہوئے ہیں۔حماس کے حملے کے ایک دن بعد جس سے جنگ شروع ہوئی، آسٹن نے فورڈ اور اس کے حملہ آور گروپ کو 8 اکتوبر کو مشرقی بحیر روم کی طرف جانے کا حکم دیا۔


