غزہ میں اسرائیلی فوج کا ممنوعہ ہتھیاروں، گولہ بارود اور بموں کا استعمال جاری
بیروت (صباح نیوز)اسلامی تحریک مزاحمت (حماس)نے تصدیق کی ہے کہ نازی اسرائیلی قابض فوج غزہ کی پٹی کے خلاف مسلسل 71ویں روز بھی اپنی جارحانہ مہم جاری رکھے ہوئے ہے اور ہر قسم کے بین الاقوامی سطح پر ممنوعہ ہتھیاروں، گولہ بارود اور بموں کا استعمال کر رہی ہے۔حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ قابض فوج نے لاکھوں بے گھر ہونے والے سکولوں، پناہ گاہوں اور خیموں، شہریوں کے گھروں اور رہائش گاہوں اور ہسپتالوں پر اندھا دھند بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ سب کچھ امریکی اور برطانوی حمایت اور یورپی ممالک کے ساتھ دنیا کے سامنے ہو رہا ہے۔ اس جارحیت کو روکنے میں بین الاقوامی برادری اور اقوام متحدہ کے تمام اداروں کی نااہلی پر تنقید کرتے ہوئے امریکی انتظامیہ کی جانب سے ویٹو کے استعمال، تعصب اور نیو نازیوں کی حمایت میں مزید قتل عام اور جرائم کے ارتکاب کی وجہ سے عصری تاریخ میں کبھی نہیں دیکھا گیا۔حمدان نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی میں ہمارے عوام اس نازی جنگ کے نتیجے میں تقریباً19000شہید، تقریباً 52000زخمی اور تقریباً8000 لاپتہ ہیں جن میں سے 70 فیصد بچے اور خواتین ہیں ۔انہوں نے وضاحت کی کہ قابض فوج نے 71 دنوں کے دوران عام شہریوں اور معصوم لوگوں کا تقریباً 1700 اجتماعی قتل عام کیا۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں، گذشتہ اکتوبرسات اکتوبر سے اب تک 289 سے زائد شہید ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے جنوب میں رفح شہر سمیت دیگر علاقوں میں جاری وحشیانہ صیہونی بمباری میں شہید ہونے والوں میں سے 45 فیصد بے گھر افراد تھے۔انہوں نے کہا کہ جو ایک بار پھر نازیوں کے قبضے کے ان دعوئوں کی تردید کرتا ہے کہ وہاں محفوظ علاقے ہیں اور شہریوں کے جنوب کی طرف منتقل ہونے کے اس کے مطالبات کی تردید کرتے ہیں کیونکہ یہ الزامات اور جھوٹ اس کے لئے نہتے شہریوں کے خلاف مزید قتل عام کرنے کا جال تھے۔


