بلوچستان ہائیکورٹ،کوئٹہ میں بلڈنگ کوڈ کی خلاف ورزی، فریقین کو نوٹسز جاری

کوئٹہ: بلو چستان ہا ئی کو رٹ کے چیف جسٹس جنا ب جسٹس جما ل خان مندوخیل اور جسٹس جناب جسٹس نذیر احمد لا نگو پر مشتمل بنچ نے کو ئٹہ شہر میں بلڈنگ کوڈ کے خلا ف تعمیر ہو نے والی بلند و با لاعما رتوں سے متعلق فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے طلب کرلیا ہے۔ گز شتہ روز سینئر قانون دان سید نذیر آغا ایڈووکیٹ کی جانب سے کوئٹہ شہر میں بلڈنگ کوڈ کے خلاف تعمیر ہونے والی بلند و بالا عمارتوں سے متعلق دائر آئینی درخواست کی سماعت کے دوران درخواست گزار سید نذیر آغا ایڈووکیٹ نے موقف اختیا رکیا کہ کوئٹہ شہر زلزلے کے ریڈ زون میں واقع ہے لیکن اس کے باوجود شہر کے وسطی اور نواحی علاقوں میں بلڈنگ کوڈ کے خلاف بلند و بالا عمارتیں تعمیر کی جارہی ہیں نہ صرف تعمیر کی جانے والی عمارتیں مقررہ حد سے زیادہ اونچی ہوتی ہیں بلکہ اب تک کوئٹہ شہر میں 6سے 7منزلہ عمارتوں کی تعمیر کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے یہی نہیں ڈبل تہہ خانے بھی بنائے جارہے ہیں بلکہ تہہ خانوں میں ٹیوب ویل بھی لگا ئے گئے ہیں تعمیر کی جا نی والی عما رتیں 40سے 60فٹ تک بلند ہوا کر تی ہے جس کی وجہ سے کسی بھی وقت ناخوشگوار صورتحال کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے اور کسی بھی عمارت کے منہدم ہونے کے نتیجے میں انسانی جانوں کے نقصان ہوسکتا ہے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ 2008میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں کوئٹہ شہر کے اندر ایک سو 24عمارتوں کو نقصان پہنچا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ بلند و بالا عمارتوں کی کھڑکیاں رہائشی علاقوں کی طرف لگائی جاتی ہے جو اسلامی اور قبائلی روایات کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے اس لئے عدالت حکومت، میٹروپولیٹن کارپوریشن و دیگر متعلقہ حکام کو طلب کرکے اس سلسلے میں احکامات دیں جس پر عدالت نے آئینی درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کرنے کے احکامات صادر کئے بعد ازاں آئینی درخواست کی سماعت 2ہفتے بعدتک ملتوی کردی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں