محکمہ تعلیم میں کنٹریکٹ پر اساتذہ کی اسامیوں کو پر کرنے کا فیصلہ مسترد کرتے ہیں، جی ٹی اے

کوئٹہ(یو این اے ) محکمہ تعلیم میں حکومت بلوچستان کی طرف سے کنٹریکٹ پر اساتذہ کی آسامیوں کو پر کرنے کے فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہیں ہزاروں خالی اسامیوں کے باوجود کنٹریکٹ پر بھرتی کا کوئی جواز نہیں۔ ان خیالات کا اظہار گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن آئینی بلوچستان کے صوبائی صدر حاجی مجیب اللہ غرشین، سیکرٹری جنرل خادم علی بگٹی، چیرمین قادر رئیسانی، چیف آرگنائزر سعید احمد ناصر، سینئر نائب صدر محمد بچل ابڑو، منظور راہی بلوچ، عمران اللہ کاکڑ، محمد انور ساسولی، محمد نعیم کاکڑ، حاجی علی محمد مزارزئی، محمد ناصر مینگل، کلیم اللہ ریکی، شعیب محمد ترین، حاجی سعید احمد ناصر، وڈیرہ غلام فاروق عمرانی، عنایت اللہ کاکڑ، میڈیا کمیٹی کے ممبر گل محمد ہانبھی، ثنا اللہ بڑیچ متین کاکڑ نے مشترکہ جاری کردہ بیان میں کیا، ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں اس وقت اساتذہ کی شدید کمی ہے، جس کی وجہ سے بچوں کی تعلیم متاثر ہورہی ہے، مختلف بوائز اور گرلز ہائی اسکولز اور پرائمری اسکولز میں اساتذہ کی تعداد انتہائی کم ہونے کی وجہ سے بچوں کی تعلیم شدید متاثر ہورہی ہے اور کئی اسکولز بند ہوگئے ہیں، گزشتہ پانچ سال سے حکومت نے اساتذہ کی بھرتیوں کے حوالے سے کوئی جامع پالیسی نہیں بنائی جب بھی نئی حکومت آتی ہے سب سے پہلے وہ محکمہ تعلیم کو تجربہ گاہ بنانے کی کوشش شروع کرتی ہے اسکولوں میں اساتذہ کی شدید کمی کی وجہ سے بہت سے اسکولز بند ہوگئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم کی جانب بلوچستان کی موجودہ تعلیمی صورتحال کے پیش نظر حکومت کی طرف سے حالیہ کنٹریک پر اساتذہ کی بھرتی سے مزید تعلیم پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے حکومت کو چاہیے کہ ہر سال محکمہ تعلیم میں میرٹ کے مطابق اساتذہ کی مستقل بھرتیوں کو یقینی بنائے اور ساتھ ساتھ نئی اسامیوں کی تخلیق کے لئے طلبہ کی تعداد کو مد نظر رکھ کر کی جائے تا کہ اسکولوں میں سنگل ٹیچرز کا مسئلہ حل ہو سکے ان کا کہنا تھا کہ جی ٹی اے آئینی بلوچستان کنٹریکٹ پر اساتذہ کی بھرتی کو کسی صورت تسلیم نہیں کرے گی بلکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ بلوچستان میں پہلے سے تعینات بیسک ایجوکیشن، بی ایف، این سی ایچ ڈی اساتذہ کو مستقل کر کے باقی خالی اسامیوں پر مستقل اور میرٹ پر تقرریوں کو جلد یقینی بنایا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں