حکومت ڈکٹیشن پر،ہمارا ایجنڈا مکمل، حکومتی ارکان کے چلے جانے سے تحریک التواء پر بحث نہیں ہو سکی، اپوزیشن

کوئٹہ:متحدہ اپوزیشن میں شامل جماعتوں کے اراکین اسمبلی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی نااہلی کی انتہاء ہے حکومت صرف ڈکٹیشن پر چل رہی ہے نااہل حکومت صوبے کے مسائل کے حل کی صلاحیت نہیں رکھتی ریکوزیشنڈ اجلاس میں اپوزیشن نے اپنا ایجنڈا مکمل کر لیا پاک افغان چمن بارڈر سے متعلق حکومتی رکن کی تحریک التواء پر بحث سے قبل حکومتی ارکان اسمبلی سے چلے گئے اپوزیشن نے عوام کی ترجمانی کرتے ہوئے اہم مسائل پر ہمیشہ آوازبلند کی ہے اور کرتے رہیں گے ان خیالات کااظہار متحدہ اپوزیشن میں شامل جماعتوں جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی لیڈر وقائد حزب اختلاف ملک سکندر خان ایڈووکیٹ،بلوچستان نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیر احمد شاہوانی اور پشتونخواملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر نصر اللہ زیرے نے اپنے مشترکہ بیان میں کیاانہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے ریکوزیشنڈ اجلاس میں اپنا ایجنڈا مکمل کرلیا جبکہ حکومتی رکن صوبائی اسمبلی اصغر خان اچکزئی کی تحریک التوا پر بحث کا موقع آیا تو حکومتی ارکان چلے گئے اور ایک حکومتی رکن اسمبلی بشری رند نے کورم کی نشاندہی کی اور کورم ٹوٹنے سے حکومتی رکن کا تحریک التوا زیر بحث نہ آسکا اپوزیشن جماعتوں نے عوام کو درپیش مسائل پر ہمیشہ سے آواز بلند کی ہے اور گزشتہ دنوں بھی عوام کے مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کیلئے ریکوزیشن جمع کروائی اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے عوام کو درپیش مسائل پر بحث کی انہوں نے کہا کہ پاک افغان بارڈر سے متعلق حکومتی رکن کی تحریک التواء پر بحث کے بعد حکومتی ارکان کی ایوان سے چلے جانے سے ان کے آپس کے اعتماد کااس سے بخوبی اندازہ لگایاجاسکتاہے نااہل حکومت صوبے کے مسائل کے حل کی صلاحیت نہیں رکھتی اور حکومت صرف ڈکٹیشن پر چلتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں