خضدار میں قبائلی و سیاسی عمائدین کی ٹارکٹ کلنگ معمول بن گئی، میر اسرار اللہ زہری

خضدار (بیورو رپورٹ) بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے سربراہ سابق وفاقی وزیرمیر اسراراللہ خان زہری نے کہا سوراب کی معتبر شخصیت مولوی عبدالحکیم محمدزئی کے دن دہاڑے سول کالونی خضدار کے ایریا میں قتل قابل مذمت اقدام ہے، مولوی عبدالحکیم محمد زئی کے قتل سے سوراب کی ایک توانا آواز سے محروم ہوگئی ہے، مرحوم کی پوری زندگی سوراب کے دھرتی اور یہاں کے مظلوم عوام کے حقوق کی جدوجہد میں گزری ہے، مرحوم ایک حق گو صاف گو سیاسی کارکن تھے، انکا خضدار میں بہیمانہ قتل جھالاوان کے امن کیلئے سوالیہ نشان ہے، مولوی عبدالحکیم محمد زئی کے قتل کی جتنی کی مذمت کی جائے کم ہے۔ ان خیالات کا اظہار بی این پی عوامی کے قائد میر اسراراللہ خان زہری نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میر اسراراللہ خان زہری نے کہا خضدار میں بدامنی جھالاوان کے امن کے خلاف گہری سازش ہے ایک منصوبے کے تحت سیاسی وقبائلی عمائدین کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے جو ایک المیہ سے کم نہیں، مولوی عبدالحکیم محمد زئی ایک جید عالم دین تھے خضدار کی مخدوش صورتحال اور بدامنی ایک تشویشناک عمل ہے، عوام کے جان ومال کا تحفظ یہاں کی انتظامیہ کی ذمہ داری بنتی ہے، اسطرح کے واقعات روزکا معمول بن چکے ہیں، لوگ اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کررہے ہیں، شہر میں بدامنی کی وجہ سے سیاسی لوگ عدم تحفظ کا شکار ہورہے ہیں، میر اسراراللہ خان زہری نے وزیراعلیٰ بلوچستان، کور کمانڈر بلوچستان، چیف سیکرٹری بلوچستان، کمشنر قلات ڈویژن، ڈپٹی کمشنر خضدار ودیگر حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ مولوی عبدالحکیم محمد زئی کے قاتلوں کوجلد گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ میر اسراراللہ خان زہری نے مزید کہا کہ مولوی عبدالحکیم محمدزئی کی علاقائی قومی سیاسی وعوامی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، انہوں نے مولوی عبدالحکیم کے قتل پر دعائے مغفرت اور پسماندگان کو صبر جمیل کی دعا کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں