مصنوعی ترقی کے خواب دکھانے والا عوام کو پھر دھوکا دینے کیلئے سرگرم ہوگیا، نیشنل پارٹی

پنجگور (نامہ نگار) نیشنل پارٹی پنجگور کے ضلعی ترجمان نے کہا کہ پنجگور میں کریڈٹ لینے والا اور مصنوعی ترقی کے خواب دکھانے والا ایک بار پھر پنجگور کو عوام کو دھوکا دینے کیلئے سرگرم ہوگئے ہیں، بلوچستان میں جنوبی پیکیج میں شامل پنجگور چیدگی روڈ اور پنجگور گچک روڈ پنجگور پروم روڈ وفاقی حکومت اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے پارلیمانی وفد کی ملاقات کے بعد منظوری ہوئی ہے، پنجگور کے عوام سابق دور حکومت کے وزیر اور موجودہ ایم پی اے سے سوال کرتے کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران آپ سابق صوبائی حکومت کے لاڈلوں میں شمار ہوتے تھے کیوں منظور ہونے کے باوجود عملی کام شروع نہیں ہوسکے تاکہ پنجگور کے روڈوں کی طرح ان منصوبوں کے نام آپ کے کھاتے میں آجاتے کیونکہ پنجگور کے روڈوں کا اصل کریڈٹ تو سابق وزیراعلیٰ نواب جام کمال کو جاتا ہے جنہوں نے پنجگور کے روڈوں کی منظوری کے ساتھ سریاب کوئٹہ اور دیگر علاقوں کے روڈوں کی پروجیکٹ منظور کیا تھا حلانکہ پنجگور گچک، آواران روڈ کی منظوری کا اعلان قدوس بزنجو نے اپنے پہلے وزیراعلیٰ اور بعد کے وزیراعلیٰ کے دور میں بھی کیا تو جو سب کو ملا کر 15 سال کا عرصہ گزر گیا ہے لیکن ایک روڈ اور سڑک پایہ تکمیل یا ان پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوسکا۔ یہ کریڈٹ جو آپ اپنے کھاتے میں ڈال رہے ہیں یہ انہی مصنوعی اعلانات کا نتیجہ تو نہیں تھے، اس پیکیج کے لیے کریڈٹ چور اور مصنوعی ترقی کے نعرے کی آڑ میں ایک بار پھر ایک نام نہاد پارٹی کے سربراہ کریڈٹ حاصل کرنے کیلئے بیگانی شادی میں عبداللہ دیوانے کے فارمولے کو استعمال کرنے کی کوشش تو نہیں ہے،آپ کو علم میں ہے کہ حالیہ دنوں میں ان منصوبوں کی منظوری کے دوران نہ آپ سے کسی نے مشورہ لیا تھا اور نہ وفد میں آپ شامل تھے، خود کو ہر اس عمل میں شامل کرنے کا وطیرہ آپ کا پرانہ ہے جبکہ آپ روزانہ اسمبلی میں مجھے لیفٹ نہ کروانے کی شکوہ بھی کرتے چلے آرہے ہیں، مصنوعی کریڈٹ حاصل کرنے کی کوشش خود آپ کی سیاست اور پرانے نعرے سچ بولنا میرا پیدائشی حق کے نعرے تو نہیں ہیں، دیواروں میں آج بھی یہ نعرہ درج ہے کہ سچ بولنا میرا پیدائشی حق ہے لیکن افسوس اس سچ بولنے کے آڑ میں آپ نے ایک منصوبے کے تحت ایئر پورٹ کو بند کرکے اسکے تمام اردگرد کی زمینوں کو قبضہ کرکے اپنے اور اپنے لاڈلے منشی کے نام کردیا اگر یہ پیدائشی سچ ہے تو بی این پی عوامی کو مبارک ہو حالانکہ ان منصوبوں کی منظوری کے دوران نہ کسی نے آپ سے صلح مشورہ کیا ہے اور نہ ہی راے لی ہے جب اس پیکیج پر عملدرآمد کا موقع آیا اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی قیادت میں پارلیمانی وفد نے وزیراعظم سے ملاقات کی، اس ملاقات میں آپ کا تو کہیں ذکر ہی شامل نہیں، اس پر عملدرآمد کے لیے صلاح و مشورہ کے ساتھ جلد سے جلد فنڈز کی فراہمی کے ساتھ کام شروع کرنے پر زور دیا تو کریڈٹ چوری کے عادی اپنے سوشل میڈیا کے پیجز اور چند زرخرید ورکروں کے توسط سے ان پیکیج کو راجی راہزن جو بدنام زمانہ رپت روپ کے نام سے مشہور ہے ایک بار پھر کریڈٹ لینے کی ناکام کوشش کررہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں