صدارتی نظام نے ملک میں جمہوریت کو پنپنے نہیں دیا،مولانا غفور حیدری

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل و سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ ہم مائنس ون کی بات نہیں کررہے بلکہ یہ تمام حکمران جعلی طریقے سے ایوان میں آئے ہیں ہم دوبارہ نئے سرے سے شفاف انتخابات کی بات کرتے ہیں صدارتی نظام نے ملک میں جمہوریت کو پنپنے نہیں دیا موجودہ حکمرانوں نے این ایف سی ایوارڈ کے برعکس جاکر صوبوں کے حصوں کی کٹوتی کی ہے جو کہ قابل مذمت اقدام ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اسلام آباد میں پارٹی وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ وفاق کے پاس اس وقت سادہ اکثریت بھی نہیں ہے اور نہ ہی عمران خان کے ساتھ جہانگیر ترین گروپ تعاون کررہا ہے جس کے باعث حکمران اخلاقی طور پر حکومت کا جواز کھو بیٹھے ہیں جہاں تک مائنس ون کی بات ہو رہی ہے ہم نہیں چاہتے کہ مائنس ون ہو بلکہ ایوان میں موجود حکمران دھاندلی کرکے چور دروازے سے آئے ہیں ہم چاہتے ہیں کہ مائنس ون کے بجائے نئے سرے سے شفاف انتخابات چاہتے ہیں ہمارے ملک میں صدارتی نظام ہے جس کی وجہ سے جمہوریت کو پنپنے میں مشکلات کا سامنا ہے ایک بار پھر ایسا لگ رہا ہے ملک میں صدارتی نظام رائج کرنے جارہے ہیں جو جمہوریت کے لئے نیک شگون نہیں ہوگا 18 ویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ دونوں اتفاقیہ ترامیم ہے اور اس ترامیم کو سب نے اتفاق رائے سے منظور کرایا اس کی وجہ سے چھوٹے صوبوں کو جو شیئرمل رہے تھے موجودہ حکمرانوں نے اسے چھیڑ کر صوبوں کو مزید بدحالی کی جانب دھکیل دیا سندھ اور بلوچستان کی این ایف سی ایوارڈ میں کٹوتی ہوئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں