جامعہ بلوچستان مالی بحران کا شکار، سریاب روڈ پر احتجاجی ریلی

کوئٹہ (آئی این پی )جوائنٹ ایکشن کمیٹی بلوچستان یونیورسٹی کے زیر اہتمام بلوچستان یونیورسٹی کو درپیش مالی بحران جس کے باعث یونیورسٹی میں ڈیوٹی سرانجام دینے والے ملازمین کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور یونیورسٹی کے زیر اہتمام سینٹرز کے ملازمین کو تنخواہوں اور پنشنز کی عدم ادائیگی اور انکے مستقل حل کے لئے بلوچستان یونیورسٹی کےمین گیٹ سریاب روڈ کے مقام پر احتجاجی کیمپ میں 74ویں روز کو بھی دھرنا جاری رہا۔ علاوہ ازیں اس کے بعد سریاب روڈ پر احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی کےاختتام پر احتجاجی جلسہ زیرصدارت بلوچستان یونیورسٹی اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ منعقد ہوا احتجاجی جلسے سے پروفیسرڈاکٹرکلیم اللہ بڑیچ، شاہ علی بگٹی ، نعمت اللہ کاکڑ، پروفیسر ارسلان شاہ، سید شاہ بابر، کامریڈ عبدالستار سیلانی، میر محمد اسلم بنگلزئی، پروفیسر شاہ محمد زرکون، پروفیسر گوھرام بلوچ اور حافظ عبدالقیوم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تنخواہوں اور پنشنز کی عدم ادائیگی بینادی انسانی حقوق اور آئین میں درج قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ گذشتہ کئی عرصے خاصکر گذشتہ 74 دنوں سے اساتذہ کرام اور ملازمین نے پرامن طریقے سے جامعہ کے مین گیٹ پر اپنے تنخواہوں کی ادائیگی کےلئے احتجاجی کیمپ میں دھرنا و احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں ہمیں گذشتہ چند مہینوں کی مکمل تنخواہیں اور پینشنز کی ادائیگی نہیں کی گئی ہیں لہذا پرسوں بروز جمعرات کو احتجاجی کیمپ مین سریاب روڈپر لگایا جائے گا اور سریاب روڈ کو مکمل طور پر بلاک کیا جائے گا جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کل بروز بدھ کو جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ میں دھرنا و سریاب روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ مقررین نے وزیر اعلیٰ و گورنر بلوچستان سے مطالبہ کیا کہ سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جامعہ بلوچستان، سمیت اس کے زیر اہتمام سینٹرز کو درپیش سخت مالی بحران کی مستقل حل کےلئے آنے والے سالانہ بجٹ میں کم ازکم دس ارب روپے اور انڈونمنٹ فنڈز کے لئے پانچ ارب روپے مختص کریں، اور ملازمین کے تنخواہوں کی ادائیگی کےلئے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز خان بگٹی کے اعلان کے مطابق فوری طور پر بیل آوٹ پیکیج جاری کیا جائے تاکہ عید سے قبل تنخواہوں کی ادائیگی ممکن ہوسکے۔جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان نے پرنٹ والیکٹرونک اور سوشل میڈیا کے نمائندوں سے جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے احتجاجی تحریک کو بھر پور گوریج کی استدعا کی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں