چمن پرلت کے مطالبات فی الفورتسلیم کئے جائیں، جرگہ کے قراردادوں میں مطالبہ

کوئٹہ(یو این اے )کیو ڈی ایم کے زیر اہتمام جماعت اسلامی کے میزبانی میں منعقدہ پالیسی ڈائلاگ و جرگہ میں منظور کردہ قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مرکزی حکومت و سول و ملٹری اسٹبلشمنٹ طویل عرصے تک پرامن رہنے والے چمن پرلت و دھرنے کے جائز اور برحق مطالبات فی الفور بغیر کسی حیلے بہانوں کے تسلیم کیا جائے اور ون ڈاکومنٹس رجیم یعنی پاسپورٹ کے متبادل نظام کو نافذ کرنے کے لئے ضروری مشاورت اور متحرک و بصیرت افروز ثالثین کا فیصلہ کیا جائے اور دھونس و دھمکیاں بند کر کے ہر طرح کے تشدد و ذہنی اذیت سے مکمل گریز کیا جائے اور عوام و لغڑیوں کے لئے پیچلھلے کئی مہینوں سے معاشی و معاشرتی نقصانات پورے کرنے کے لئے پیکجز کا اعلان کیا جائے جرگے میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ چمن و قلعہ عبداللہ سے ژوب و قلعہ سیف اللہ تک اور گوادر و چاغی سے لورالائی و ڈیرہ بگٹی تک عوام و جونواں اور رضاکاروں و مجبور و مضطر عوام و خواص کو منظم و متحرک کرکے عوامی تحریک کا آغازکیاجائیگاجرگے میں تفصیلی تبادلہ خیال و تجاویز کی روشنی میں عوامی رابطوں کے لئے 21 رکنی ایکشن کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کے ممبران میں عبدالمتین اخونزادہ،نصر اللہ زیری، ڈاکٹرمحمداسحاق بلوچ، مولاناعبدالحق ہاشمی،ثنا اللہ خان کاکڑ،مولانا ہدایت الرحمان بلوچ،حافظ محمدیوسف،حاجی نورخان خلجی،عبدالرحیم کاکڑ،زاہد اختربلوچ،مولوی عبدالمنان،پروفیسر ڈاکٹر لعل خان کاکڑ ، اولس یارخان اچکزئی،ذاکر حسین کاسی،حاجی محمد خان کبزئی،محمد صادق خان اچکزئی ،میر محمد عاصم سنجرانی،قاری امداد اللہ،نذیر بازئی،سردار حبیب بڑیچ ،قاری عبید اللہ درانی اورحاجی موسی جان جمال زئی شامل ہیں کمیٹی کا پہلا اجلاس 25 مئی بروز ہفتہ6بجے الفلاح ہاس میں طلب کیا گیا ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں