بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں جعل سازی کرنے والے 440افراد کو جیل بھیج دیا ثانیہ نشتر

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تخفیف غربت کے اجلاس میں انکشاف کرتے ہوئے احساس پروگرام کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں جعل سازی کے ذریعے رقوم حاصل کرنے پر 440افراد کو جیل بھجوایا گیا 2700گریڈ 17سے 21کے افسران نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے امداد حاصل کی جن کے خلاف ایف آئی اے انکوائر ی کر رہی ہے۔ جبکہ گریڈ16اور اس سے کم سرکاری ملازمین اس کے علاوہ ہیں۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تخفیف غربت کا اجلاس چیئرمین سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاوس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر روبینہ خالد، ثمینہ سعید، جنرل (ر) عبدالقیوم، مرزا آفریدی، عثمان کا کڑ کے علاوہ تخفیف غربت اور سماجی ڈویڑن کے حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایا کہ اب تک ایک کروڑ بیس لاکھ خاندانوں کو احساس پروگرام کے تحت امداد فراہم کی جا چکی ہے۔ اس مقصد کیلئے وفاقی بجٹ میں 194.62بلین روپے مختص کیے گے ہیں۔ سینیٹر مرزا آفریدی کے سوال کے جواب میں سیکرٹری احساس پروگرام نے بتایا کہ پہلے پوسٹ آفس کے ذریعے امداد دی جاتی تھی مگر کرپشن اور شکایات کی وجہ سے اب اے ٹی ایم کے ذریعے بنکو ں سے امداد دی جا رہی ہے۔ سینیٹر ثمینہ سعید کے سوال کے جواب میں ڈاکٹر ثانیہ نشتر جن افراد کے پاس موبائل فون کی سہولت نہ ہو وہ پورٹل پر رجسٹرڈ کروا سکتے ہیں اس مقصد کے لئے والنٹیر کی ضدمات حاصل کی جا سکتی ہیں۔ چیئرمین کمیٹی ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کے سوال کے جواب میں سیکرٹریاحساس پروگرام نے بتایا کہ ملک بھر میں اس وقت پرائیویٹ سیکٹر میں کام کرنے والے بغیر ڈاکومنٹس کے کام کر رہے ہیں۔ ان میں کوئی دیہاڑی دار ہے کوئی ہفتہ وار دس سال قبل سائنٹیفک سسٹم ڈیزائن کی گیا تھا اب نادارا اور موٹر ویکلز کے تعاون سے تمام مطلوبہ ریکارڈ دستیاب ہو جاتا ہے جس سے معلوم ہو جاتا ہے کہ کون حقیقی غربت کا شکا ر ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں