سپیشل پیکیج کے تحت عمانی ہسپتال پسنی میں ڈاکٹروں کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائیگا، دوستین جمالدینی

پسنی (بیورورپورٹ)سیکرٹری ہیلتھ بلوچستان دوستین جمالدینی نے کہا ہے کہ 21کروڑروپے کی لاگت سے تعمیر پچاس بیڈ کے عمانی ہسپتال سے تحصیل پسنی کے لوگوں کو فائدہ پہنچے گا،یہ ایک بڑی ہسپتال ہے جس میں تمام تر سہولیات فراہم کی جارہی ہیں،ایک اسپیشل پیکج کے تحت یہاں ڈاکٹروں کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائے گا،انہوں نے کہاکہ عمانی گرانٹ کے پیکج ون میں اکیس کروڑ روپے کی لاگت سے ہسپتال تعمیر کیاگیا جبکہ پیکج ٹو میں 8کروڑ 45لاکھ روپے کی لاگت سے اسٹاف،میل ہاسٹل،فی میل ہاسٹل ار ایم ایس کا بنگلہ زیرتعمیر ہیں انہوں نے بتایا کہ کنسٹرکیشن کمپنی نے عمانی گرانٹ کے طبی آلات جس مین فرنیچر،بیڈ،اسٹریچراور دیگر ضروری سامان مہیا کردیئے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ پسنی کے موقع پر میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے انہوں نے کہا کہ سیکرٹری ہیلتھ دوستین جمالدینی نے پچاس بیڈ کے عمانی ہسپتال کا تفصیلی دورہ کیا اس موقع پر ڈی ایچ او گوادرڈاکٹر فاروق ہوت اور اے ڈی ایچ او پسنی ڈاکٹر نزیراحمد نے انہیں بریفننگ دی اور ہسپتال کے مختلف سیکشن کا دورہ بھی کرایا اس موقع پر سیکرٹری ہیلتھ دوستین جمالدینی نے کہا کہ پچاس بیڈ کا عمانی ہسپتال ایک بڑی پروجیکٹ ہے جس میں بہت سے لوگ برسرروزگار ہونگے جبکہ ہسپتال میں تمام سہولیات مہیا کی جارہی ہیں انہوں نے کہا کہ ہسپتال کی بلڈنگ اکیس کروڑروپے کی لاگت سے تعمیر ہوئی ہے جو محکمہ صحت بلوچستان کے حوالے کردیاگیا ہے جبکہ آٹھ کروڑپینتالیس لاکھ روپے کی لاگت سے پیکج ٹو پر تعمیراتی کام جارہی ہے جس میں اسٹاف،میل ہاسٹل،فی میل ہاسٹل اور ایم ایس کی رہائشی بلڈنگ کاکام جاری ہے اس موقع پر محکمہ بی اینڈ آرکے ایس ڈی او نے بتایا کہ جون 2021میں یہ کام پائیہ تکمیل کو پہنچ جائے گا سیکرٹری ہیلتھ دوستین جمالدینی نے آرایچ سی پسنی کا بھی دورہ کیا اور وہاں کے مسائل معلوم کیئے اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ موجودہ حکومت صحت کے شعبے میں خاطر خواہ اقدامات اٹھا رہی ہے انہوں نے کہاکہ آرایچ سی پسنی میں ڈاکٹروں کی کمی ہے جسے پورا کرنے کے لیئے ہم پلان ترتیب دے رہے ہیں اور ڈاکٹروں کی رہائش کا مسلہ پسنی سٹی کے اندر کرینگے انہوں نے کہاکہ پسنی واحد شہر ہے جس نے ڈاکٹر جنم دیئے ہیں اور جو مقامی ڈاکٹر مختلف جگہوں پر تعینات ہیں ہم کوشش کررہے ہیں کہ انہیں پسنی لانے کے لیئے راضی کرسکیں کیونکہ یہ شہر بھی انکا اپنا ہے اور یہاں کے لوگ بھی انکے اپنے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہمارا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ ہم اداروں کے بلڈنگ پہلے تیار کرتے ہیں اور اُس کو چلانے کے لیئے بعدمیں تگ دو کرتے ہیں ہمیں کنسٹرکیشن کے ساتھ ہی ادروں کو چلانے کے لیئے لوگوں کا بندوبست کرنا ہوگا اس موقع پر میرکمیل بلوچ،شوکت علی،حمل بلوچ،ڈی ایچ او فاررق ہوت،ڈاکٹر اختر بلیدئی،ڈاکٹر لطیف دشتی اور دیگر بھی ساتھ تھے

اپنا تبصرہ بھیجیں