جامعہ بلوچستان مالی بحران، اساتذہ کا علامتی بھوک ہڑتالی چوتھے روز بھی جاری کیمپ

کوئٹہ ( آئی این پی )اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان کے زیراہتمام جامعہ بلوچستان و ریسرچ سینٹرز کو درپیش سخت مالی و انتظامی بحران کے مستقل حل کےلئے چوتھے روز جمعرات کو بھی جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام نے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے حصہ لیا ۔ بھوک ہڑتال میں ڈاکٹر عبدالرحیم چنگیزی، پروفیسر ہاشم جان کھوسو، ڈاکٹر عبدالرحیم، پروفیسر رحمت اللہ اچکزئی اور ڈاکٹر محب اللہ کاکڑ شریک ہوئے۔ بھوک ہڑتالی کیمپ میں اظہار یکجہتی کیلئے ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے ایک نمائندہ وفد نے سابق ممبر صوبائی اسمبلی قادر علی نائل کی زیرقیادت شرکت کی۔ وفد میں داود چنگیزی، منظور حنان و دیگر شامل تھے۔ بھوک ہڑتالی کیمپ سے قادر علی نائل، پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، پروفیسر فرید خان اچکزئی اور ہزارہ سٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی صدر منظور حنان نے خطاب کیا۔مقررین نےکہا کہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ جامعہ بلوچستان سمیت دیگر یونیورسٹیوں کے اساتذہ کرام اور ملازمین کو شعورا ماہانہ تنخواہوں اور پنشنز سے مسلسل محروم رکھا گیا ہیں۔ مرکزی و صوبائی حکومت اپنی شاہ خرچیوں پر اربوں روپے لگا رہی ہیں لیکن یونیورسٹیوں کے اساتذہ کرام کی تنخواہوں اور پنشنز کےلئے فنڈز جاری نہیں کررہے اور اساتذہ کرام کو اتنا مجبور کیا ہیں کہ انہوں نے بھوک ہڑتال شروع کیا۔۔ انہوں نےکہا کہ حیرت کی بات ہے کہ باقی تمام سرکاری اداروں کی ماہانہ تنخواہوں اور پنشنز کےلئے فنڈز ہیں لیکن جامعہ بلوچستان سمیت دیگر یونیورسٹیوں، کےلئے فنڈز فراہم نہیں کئے جارہے۔ مقررین نے پرزور مطالبہ کیا کہ مالی بحران کے مستقل حل کےلئے ضرور ی ہے کہ صوبائی حکومت جامعہ بلوچستان و دیگر جامعات کے لئے سالانہ کم از کم 15ارب روپے جاری کرے۔ مقررین نے اعلان کیا کہ بروز جمعہ 20ستمبر کو بھی دن گیارہ بجے جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے اساتذہ کرام بھوک ہڑتال پر بیٹھیںگے۔ جامعہ بلوچستان و ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام سے اپیل کیا کہ وہ اپنے جائز حقوق کے لئے اعلان شدہ احتجاجی کیمپ میں بھرپور انداز میں شرکت کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں