تحفظ کی یقین دہانی کے باوجود چینی باشندوں کی ہلاکت پر افسوس اور شرمندگی ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے یہ وقت دوست نما دشمنوں کو پہچاننے کا ہے فسادی ہوش کے ناخن لیں 2014 کی سازش دوبارہ نہیں ہونے دیں گے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف دہشت گردوں کیخلاف افواج پاکستان جنگ لڑ رہی ہے، دوسری طرف چینی شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ یہ خارجی اور پاکستان کے دشمن متحد ہو چکے ہیں۔ بڑے ادب سے گزارش کرتا ہوں کہ ہوش کے ناخن لیں، اگر ہم نے اب بھی دوست نما دشمنوں کو نہ پہچانا تو نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ حال ہی میں ملائیشیا کے وزیراعظم نے کامیاب دورہ پاکستان کیا۔ سعودی وفد بہت جلد پاکستان کا دورہ کرنے ا? رہا ہے، اس موقع پر 2 ارب ڈالر سے زائد کے ایم او یوز پر دستخط ہونے ہیں۔ پاکستان کو کئی سالوں بعد ایس سی او کی میزبانی کا موقع مل رہا ہے جب کہ دوسری جانب دھرنے جاری ہیں۔ وفاق پر چڑھائی اور بے ہودہ گفتگو کی جا رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال 2014 کی کڑی ہے، اس وقت بھی چینی صدر پاکستان تشریف لا رہے تھے، لیکن دھرنے کی وجہ سے ان کا دورہ ملتوی ہوا اور پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچا۔ ہم نے پوری کوشش کی کہ دھرنا ملتوی کر دیا جائے، لیکن بانی پی ٹی ا?ئی نے اس وقت بھی یہ نہ سوچا کہ اس چیز کا پاکستان کا کتنا نقصان ہوگا۔شہباز شریف نے مزید کہا کہ ا?ج جو کچھ ہو رہا ہے، یہ کیوں ہو رہا ہےآ ایک عقل کے اندھے کو بھی سمجھ ا? رہا ہے۔ ہمارا ا?ئی ایم ایف پروگرام مکمل طے ہو چکا ہے۔ مہنگائی جو ایک سال پہلے 32 فیصد تھی، وہ آج 6.39 فیصد پر ہے۔ ایکسپورٹ بڑھ گئیں اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا۔ بجلی پر دن رات کام ہو رہا ہے، حکومت نے اربوں روپے کی سبسڈی دی۔ مسلسل 5 ویں بار پٹرول کی قیمتیں کم کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ترقی اور خوشحالی پر گامزن کرنے کیلیے کاوشیں کی جا رہی ہیں لیکن ایک جتھے کو یہ منظور نہیں کہ پاکستان ترقی کرے۔ کچھ لوگوں کو غم ہے کہ معیشت سنبھل گئی تو ان کو کون پوچھے گا

اپنا تبصرہ بھیجیں