مغربی بلوچستان، مسلح افراد کا ایرانی فورسز کے رضا کار فورس بیسج پر حملہ، 5افراد ہلاک

مغربی بلو چستان (مانیٹر نگ ڈیسک ) ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق مغربی بلو چستان میں عسکریت پسندوں نے اتوار کوایرانی فورسز پر ایک حملہ کیا ۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حملے میں ہلاک ہونے والے پانچوں افراد پاسدارانِ انقلاب کے نیم فوجی دستوں پر مشتمل رضا کار فورس بیسج کے اہلکار تھے۔ ان اہلکاروں پر مغر بی بلو چستا ن کے شہر سراوان میں حملہ کیا گیا۔

تاہم اس حملے کی ذمہ داری کسی بھی تنطیم نے قبول نہیں کی۔

خیال رہے کہ مغر بی بلوچستا ن میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ گزشتہ ماہ بھی فائرنگ کے ایک واقع میں چار افراد ہلاک ہو گئے تھے جن میں صوبے میں پاسدارانِ انقلاب کے چیف بھی شامل تھے۔اس سے قبل ستمبر میں سیستان بلوچستان میں دو مختلف مقامات پر حملے کیے گئے جن میں چار سرحدی محافظ ہلاک ہوئے تھے۔ ان دو میں سے ایک حملے کی ذمے داری عسکری تنظیم جیش العدل نے قبول کی تھی۔ اس حملے میں ایک افسر اور دو اہلکار مارے گئے تھے۔

جیش العدل نامی عسکری تنظیم اس صوبے میں بسنے والی نسلی بلوچ اقلیت کے لیے زیادہ حقوق کی خواہاں ہے۔ عسکریت پسند گروہ جیش العدل (انصاف کی فوج) 2012 میں منظر عام پر آیا تھا۔ جیش العدل زیادہ تر سنی عسکریت پسند گروپ جنداللہ کے ارکان پر مشتمل ہے جو جیش العدل کے منظر عام پر آنے کے بعد کمزور پڑ گیا تھا۔ ایران نے جنداللہ کے زیادہ تر ارکان کو گرفتار کر لیا تھا۔جیش العدل کا کہنا ہے کہ وہ شیعہ اکثریتی ایران میں نسلی اقلیتی بلوچوں کے حقوق اور بہتر زندگی کی خواہاں ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں