ساس اور نند کے ہاتھوں حاملہ خاتون کا سفاکانہ قتل، ملزمان گرفتار

سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ میں تین روز قبل حاملہ خاتون زارا کو بے دردی سے قتل کرنے اور اس کی لاش بوری میں ڈال کر نالے میں پھینکنے کے الزام میں پولیس نے مقتولہ کی ساس اور نند کو گرفتار کر لیا، جنہوں نے اعتراف جرم بھی کر لیا۔نجی ٹی وی ڈان نیوز کے مطابق سیالکوٹ پولیس نے حاملہ خاتون کے قتل کیس میں ساس صغریٰ، نند یاسمین اور عبداللہ کو گرفتار کرلیا جبکہ 2 ملزمان پہلےہی گرفتار کیے جاچکے ہیں۔پولیس کے مطابق مقتولہ کی ساس اور نند نے قتل کا اعتراف کرلیا، ملزمان نے بہو زارا کو سوتے میں قتل کرنے کا انکشاف کیا جبکہ سر کو بھی مسخ کرنے کے لیے جلا دیا گیا۔پولیس نے بتایا کہ مقتولہ 9 ماہ کی حاملہ تھی اور شوہر ملک سے باہر تھا۔دی کرنٹ ویب سائٹ نے رپورٹ کیا کہ یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا، جب ضلع گوجرانوالہ کے رہائشی شبیر احمد نے پولیس کو شکایت کی کہ ان کی بیٹی زارا بی بی لاپتا ہو گئی، جس کی شادی تحصیل ڈسکہ کے قدیر احمد سے ہوئی ہے۔رپورٹ کے مطابق زارا اور قدیر کی شادی کو چار سال ہو چکے جبکہ قدیر بیرون ملک کام کرتا اور زارا اپنے سسرال میں رہتی تھی۔شبیر احمد نے پولیس کو بتایا کہ دو دن پہلے جب اس نے اپنی بیٹی کو فون کیا تو اس کا موبائل بند تھا، جس پر وہ پریشان ہو کر اپنی بیٹی سے ملنے اس کے سسرال ڈسکہ کے گاؤں کوٹلی میراں گیا، وہاں جا کر پتا چلا کہ اس کی بیٹی گھر پر نہیں تھی اور سسرالیوں نے بھی ان کے حوالے سے کچھ بتایا۔مقتولہ کے والد نے الزام عائد کیا تھا کہ اس کی ساس اور نند زارا کو مارتی تھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں