قلات واقعہ، بلوچ کبھی بھی نفرت اور تعصب کی بات نہیں کرتا، سینیٹر ثمینہ زہری
کوئٹہ ( آئی این پی ) چیئرپرسن سینٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے بلوچستان کے ضلع قلات کے شاہ مردان چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کے حملے میں 7سکیورٹی اہلکار کی شہادت پر اپنے شدید غم و غصہ اور رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے اپنے بیان میں شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ بزدل دشمنوں کی کارروائی ہے جنہیں کسی صورت ان کے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ انہوں نے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا اور شہداء کے خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا۔ان کا کہنا تھا کہ بہادر اہلکاروں نے دشمنوں کے مذموم عزائم کو ناکام بناتے ہوئے شہا د ت کا بلند رتبہ پایا۔انہوں نے کہا کہ وطن کی حفاظت کرتے ہوئے شہادت کا بلند رتبہ پانیوالے اہلکاروں کو قوم سلام پیش کرتی ہے۔ شہدا نے اپنے خون سے امن کی آبیاری کی ہے اور پوی قوم شہدا کی عظیم قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔شہدا ہمارا فخر ہیں اور دہشت گردی کی اس جنگ میں جام شہادت نوش کرنے والے سیکیورٹی فورسز کے تمام شہداء کی وطن کے لئے لازوال قربا نیو ں کا قرض کبھی نہیں اتار سکتے۔سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے مزید کہا کہ نفرت اور تعصب کا زہرہمارے معاشرے کو کھوکھلا کر رہا ہے ۔بلوچستان میں بڑھتی دہشت گردی اور نفرت کے پیچھے بلوچستان کا نام استعمال کر کے اپنے ذاتی مفادات اوربرادر قوموں اور سیکیورٹی فورسز کے خلاف نفرت و تعصب پھیلانے والے مکروہ چہرے ہیں جنہوں نے اصل اور حقیقی بلوچ کے مستقبل کو بھی تاریک کر دیا ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ نفرت اور تعصب حقیقی بلوچ قوم کا وطیرہ نہیں ۔ سچا اور حقیقی بلوچ تو محبت ، امن اور بھائی چارے کی اعلیٰ مثال ہے ۔ بلوچ کبھی بھی نفرت اور تعصب کی بات نہیں کرتا۔انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان مختلف عقائد، ثقافتوں اور نظریات کا امتزاج ہے سب کا احترام لازم ہے اور صدیوں سے یہاں بسنے والے لوگ ایک دوسرے کے حقوق کی پاسداری کرتے آئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ کچھ عرصے سے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت اپنے غیر ملکی آقائوں کے اشاروں پر چند مفاد پرست اور بلوچوں کے خود ساختہ نام نہاد لیڈرز کہلانے والے شر پسند عناصر چند معصوم اور سچے بلوچ نوجوانوں کو اُکسا کر انہیں وطن کے خلاف استعمال کر رہے ہیں اور دہشت گردی کی اس راہ پر چل کر کئی معصوم جانیں ضائع ہو چکی ہیں جو کہ بلوچستان کے لئے اپنا مثبت اور بھرپور کردار ادا کر سکتے تھے لیکن شرپسندوں کے بہکاوے میں آ کر انہوں نے غلط راہ کا انتخاب کیا اور اپنے برے انجام کو پہنچے اور اپنے پیاروں کو ہمیشہ کے لئے سوگوار اور رسوا کر گئے ۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات میں غیر ملکی ہاتھ ملوث ہیں جو کہ اندرونی شر پسند عناصر کو استعمال کر کے اس طرح کی بزدلانہ کارروائیاں کر رہے ہیں ۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے مزید کہا کہ ہماری بہادر افواج اور دیگر سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی جنگ میں دن رات وطن کی حفاظت کر رہی ہیں اور پوری قوم سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ اس جنگ میں لڑ رہی ہے ۔ انہوں نے قلات میں وطن کی حفاظت کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے اہلکاروں کے بلند درجات اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔ سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے شہداء کے لواحقین کو یقین دلایا کہ شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اور ان کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیا جائے گا اور جلد دہشت گردوں کو صفحہ ہستی سے مٹا کر ملک کوامن کا گہوارا بنایا جائے گا۔