23 کو سرینا ہوٹل میں مینا بازار سجانے والوں نے آج صوبے کو بدترین بحرانوں سے دوچار کیا، لشکری رئیسانی

کوئٹہ (آن لائن) سینئر سیاستدان و سابق سینیٹرنوابزادہ حاجی میرلشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ 2023 کے دوران سرینا ہوٹل میں سیاسی پارٹیوں کا مینا بازار سجانے والوں نے بلوچستان کو بدترین بحرانوں سے دوچار کیا ہے بلوچستان کے لوگوں کے ذریعہ اقتدار کو ترجیح دینے کی بجائے سرینا ہوٹل پروجیکٹ کے ذریعہ اقتدار اور پارلیمنٹ تک پہنچنے والے تاریخی جرم کے مرتکب ہوئے ہیں صوبے میں زمینوں کی بے دریغ الاٹ منٹ اور جعلی قانون سازی کے سہارے مقامی افراد کو ان کی تاریخی سرزمین سے بے دخل کیا جارہا ہے یہ بات انہوں نے گزشتہ روز سیاسی و سماجی کارکنوں پر مشتمل وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مزید کہا کہ بلوچستان میں اسٹیبلشمنٹ کے سیاسی وانتظامی پروجیکٹس ناکام ہوگئے ہیں سرینا ہوٹل کا سیاسی پروجیکٹ ہو یا مری معاہدہ ان سے صوبے کے بحرانوں میں مزید اضافہ ہوا ہے اگر ریاستی ادارہ اپنی آئینی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے سیاسی عمل کا حصہ نہ بنتا تو آج پورے ملک بالخصوص بلوچستان کی قو می وحدت بد ترین انتظامی اور امن وامان کے مسئلہ سے دوچار نہ ہوتی انہوں نے کہاکہ سرینا پروجیکٹ نے بلوچستان میں خوش آمد اور کرپشن میں اضافہ کیا سرینا پروجیکٹ سے صوبے کے مسائل حل نہیں ہوئے کیونکہ اسٹیبلشمنٹ نہیں چاہتی کہ بلوچستان کے لوگوں کو ان کے قومی حقوق اور اختیار دیئے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ 2023 کے دوران سرینا ہوٹل میں سیاسی پارٹیوں کا مینا بازار سجانے والوں نے آج صوبہ کو بدترین بحرانوں سے دوچار کیا ہے زمینوں کی بے دریغ الاٹ منٹ اور جعلی قانون سازی کا سہارا لیکر بلوچستان کے مقامی افراد کو ان کی تاریخی سرزمین سے بے دخل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تاریخ ان کا یقینا احتساب کریگی لیکن بلوچستان کے لوگ اور سیاسی جماعتوں کے کارکن اپنی قیادت کا احتساب کریں جو بلوچستان کے لوگوں کے ذریعہ اقتدار کو ترجیح دینے کی بجائے سرینا ہوٹل پروجیکٹ کے ذریعہ اقتدار اور پارلیمنٹ تک پہنچ کر تاریخی جرم کے مرتکب ہوئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں

Logged in as Bk Bk. Edit your profile. Log out? ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے