دنیا کی طاقتور ہندو خاتون امریکا کی نئی ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس نامزد
دنیا کی طاقتور ہندو خاتون تُلسی گبارڈ امریکا کی نئی ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس ہوں گی جو 18 انٹیلی جنس ایجنسیوں کی نگرانی کریں گی۔
’کرما یوگی‘ کہلانے والی 43 سالہ تلسی امریکی کانگریس میں پہلی ہندو رکن تھیوالدین امریکی ہیں جن کا بھارت سے کوئی رسمی تعلق نہیں تاہم ان کی والدہ نے ہندو مذہب اختیار کیا۔تُلسی گبارڈ پہلی شادی 2006 میں طلاق پر ختم ہوئی، دوسری شادی 2015میں ہوئی لیکن ان کی کوئی اولاد نہیں، تلسی نے امریکی پارلیمنٹ میں بھگوت گیتا پر ہاتھ رکھ کر حلف اٹھایا، ان کے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں، انہوں نےگجرات فسادات میں مودی پر امریکی ویزا پابندی کو بڑی غلطی قرار دیا تھا۔2014 میں مودی کی دعوت پر ہندوستان کا 15روزہ دورہ کیا، 2019 میں ہندوستانی حکومت کے ایونٹ کی مہمان خصوصی بنیں، تُلسی کی مہم کو ہندو اکثریتی تحریک سے وابستہ 100سے زیادہ افراد سے چندہ ملا تھا جس کا مودی کی بھارتیہ جنتہ پارٹی ایک حصہ ہیں۔تُلسی 20 سال امریکی فوج کا حصہ رہیں، عراق و کویت اور افریقا میں بھی تعینات رہیں، 2024میں ری پبلکن پارٹی میں شامل ہونے سے پہلے انہوں نے اکتوبر 2022 میں ڈیموکریٹک پارٹی کو چھوڑ دیا تھا۔بائیڈن انتظامیہ نے خفیہ دہشت گردی کی واچ لسٹ میں ڈال دیا، 2021 میں، تلسی نے بنگلہ دیش میں ہندو اقلیت کے تحفظ کے لیے امریکی کانگریس میں قرارداد پیش کی،پاکستان پر اُسامہ بن لادن کو پناہ دینے کا الزام بھی عائد کیا.گبارڈ نے حافظ سعید کی رہائی پر تنقید کی، نومنتخب امریکی صدر ٹرمپ نے سابق ڈیموکریٹک رُکن کانگریس تُلسی گبارڈ کو نیشنل انٹیلی جنس کا ڈائریکٹر نامزد کیا ہے۔نئے عہدے پر گبارڈ امریکا کی 18انٹیلی جنس ایجنسیوں کی نگرانی کریں گی۔ ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس قومی سلامتی کے امور پر صدر، قومی سلامتی کونسل اور ہوم لینڈ سکیورٹی کونسل کے مشیر کے طور پر کام کرتا ہے۔
یہ پوزیشن 11ستمبر2001کو امریکا پر حملوں کے بعد بنائی گئی تھی، اپنے آپ کو ’کرما یوگی‘ کہلانے والی 43سالہ تلسی امریکی کانگریس میں پہلی ہندو ہونے کے ساتھ امریکن ساموا سے تعلق رکھنے والی پہلی رکن ہیں، ان کے والدین کا تعلق امریکا سے ہے۔
1981میں پیدا ہونے والی تلسی 2013 سے 2021 تک ہوائی پارلیمنٹ کی رکن رہیں، ان کی پرورش ہوائی میں ہوئی اور اس نے اپنے بچپن کا ایک سال فلپائن میں گزارا۔ چار بار رکن پارلیمنٹ رہ چکی ہیں اور 2020 میں صدارتی انتخابات کے لیے امیدوار بھی تھیں تاہم انہیں خاطر خواہ حمایت نہ مل سکی اور انہوں نے اپنی امیدواری واپس لے لی۔2024میں ری پبلکن پارٹی میں شامل ہونے سے پہلے انہوں نے اکتوبر 2022 میں ڈیموکریٹک پارٹی کو چھوڑ دیا تھا، تُلسی نے 20 سال یو ایس آرمی نیشنل گارڈ میں خدمات انجام دیں۔