بدعنوانی، سرکاری زمینوں اور عوامی وسائل کی غیر قانونی تقسیم ،کیو، ڈی، اے میں گھپلوں اور کرپشن کے انکشافات

کوئٹہ(یو این اے )کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (کیو ڈی اے)میں سرکاری زمینوں اور عوامی وسائل کی غیر قانونی تقسیم اور بدعنوانی کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ انتہائی باخبر ذرائع کے مطابق کیو ڈی اے کو الاٹ کی گئی زمین، جو عوامی مفاد کے منصوبوں جیسے ہاسنگ اسکیمز، ڈیری فارمز اور دیگر سہولیات کے لیے مختص تھی، مبینہ طور پر کیو ڈی اے کے افسران نے چند لاکھ روپے کے عوض افغان مہاجرین اور قبضہ مافیا کے حوالے کردی ہیں۔ زرائع کے مطابق ڈیری فارمز کے لیے مختص *150 ایکڑ زمین پر بھی غیر مقامی افراد کو قبضہ دیا گیا، جو بظاہر بلیک میلنگ اور کرپشن کا نتیجہ ہے۔ اس کے علاوہ، رخشان ہاسنگ اسکیم کی تمام زمین بھی غیر قانونی طور پر تقسیم کی گئی۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ افسران کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکار، جنہیں ڈیپوٹیشن پیریڈ ختم ہونے کے باوجود غیر قانونی طور پر کیو ڈی اے میں بدستور تعینات رکھا گیاہے۔جو مبینہ طور پر نجی ہاسنگ اسکیمز میں بھتہ وصولی میں ملوث ہیں۔ یہ اہلکار ٹرک اڈا، سیٹلائٹ ٹان، اور ہزار گنجی میں راستے بند کرکے گلیوں اور سڑکوں پر غیر قانونی دکانیں تعمیر کروانے کے اجازت نامے بھی جاری کرریے ہیں۔ عوامی مفاد کے تحفظ اور کیو ڈی اے کی ساکھ بحال کرنے کے لیے، وزیر اعلی بلوچستان، چیف سیکرٹری بلوچستان، اور چیرمین کیو ڈی اے سے پرزور اپیل کی جاتی ہے۔ کہ وہ ان غیر قانونی سرگرمیوں کا نوٹس لیں۔ مزید برآں،ڈی آئی جی کوئٹہ سے درخواست کی جاتی ہے۔ کہ پولیس ملازمین اہلکاروں کو فوری طور پر پولیس ڈیپارٹمنٹ واپس طلب کیا جائے اور ان کے خلاف تحقیقات کیا جائے تاکہ قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔ کیونکہ یہ اقدامات سرکاری زمینوں کو قبضہ مافیا اور بدعنوان عناصر سے بچانے اور عوامی وسائل کو ان کے حقیقی مقصد کے لیے استعمال کرنے کے لیے نہایت ضروری ہیں۔