بلوچستان کا مسئلہ سیاسی اسکو مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے، جان محمد جمالی
اوستہ محمد (یو این اے ) سابق وزیراعلی بلوچستان میر جان محمد جمالی نے کہا ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی اور مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے اس حوالے سے بلوچستان میں موجود حقیقی جمہوری قوتوں کو اعتماد میں لیا جانا چاہئے، بہ زور شمشیر کبھی بھی مسائل حل نہیں ہوسکتے ہیں۔ناراض نوجوانوں کو قومی دھارے میں لانے کی کوشش کرکے ان کے ساتھ بات چیت کا آغاز کیا جائے۔ان خیالاتکا اظہار انھون نےاپنے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سابق وزیراعلی میر جان محمد جمالی نے کہا کہ بلوچستان کے سلگتے مسائل کے پرامن حل کا متلاشی ہوںبہ زور شمشیر بلوچستان کے مسائل کا حل ممکن نہیںوفاقی حکومت بلوچستان کے حقیقی جمہوری اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مذاکرات کرے اور ناراض نوجوانوں کو قومی دھارے میں لانے کی کوشش اور ان کے ساتھ بات چیت کرے۔بلوچستان کے نوجوان موجودہ حکومتوں سے مایوس و شدید تحفظات رکھتے ہیں ان کو اعتماد میں لیا جائے، میر جان محمد جمالی نے کہا کہ نوجوانوں کو موجودہ حکومت سے شدید تحفظات ہیں ان کو اعتماد میں لیا جائے اور ریاست ان کے ساتھ برابری کا رویہ اپنائے تاکہ ملکی معیشت اور سیاست بحران سے نکل سکے۔ ملک کو اس وقت سیاسی اور معاشی چیلنجز کا سامنا ہے اور ان مسائل کے دلدل سے نکلنے کا واحد راستہ مذاکرات اور قانون کی عملداری پر منحصر ہے۔ میر جان محمد جمالی نے کہا کہ بلوچستان کے حالات خراب کرنےمیں بیرونی عناصر ملوث ہیں جس کی روک تھام کے لئےبلوچ نوجوانوں کو اعتماد میں لیکر ان کے جائز مطالبات تسلیم کرنے ہونگے تاکہ بیرونی قوتوں کو ملکی معاملات میں مداخلت سے روکا جاسکے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت اندورنی اور بیرونی خطرات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے مثبت نتائج برآمد نہیں ہورہے ہیں۔