پاکستانی اداروں سے ناامید، یا ہمیں امن دیں یا ہم خود اپنی سڑ کوں ،مسافروں کی حفاظت سنھبالیں گے، محمو د خان اچکزئی

کوئٹہ(این این آئی)پشتونخواءملی عوامی پارٹی کے چیئر مین اور تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ شہباز شہبا ز شریف ملک پر رحم کر کے استعفیٰ دیں ،عمران خان کو آزاد کریں یا انکا مینڈیٹ واپس کردیں جتنے دن آپ اسے قید میں رکھیں گے انکی شہرت آسما ن تک جائے گی ،جو اسمبلی زر اور زور کی بنیادوں پر قائم ہوئی اسکی کسی قرار داد کی نا وقعت ہے اور نہ ہی اہمیت ہے اگر قانون کی بالادستی ہوتی تو جج کا فیصلہ یہی ہوتا کہ اسمبلی کے پاس مینڈیٹ نہیں ہے پابندیوں سے کوئی کام نہیں بنے گا اگر کوئی یہ شوق پورا کرنا چاہے تو کر لے عوام اور فوجیں جب بھی ٹکرائی فوجیں ہاری ہیں ملک کو اس نہج تک نہ لیکر جایا جائے کہ کوئی دوسرا راستہ نہ بچے، ہمارے ادارے اتنے نااہل نہیں کہ ایک بچہ بازیاب نہ کرواسکیں ، یہ بات انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پشتونخواءملی عوامی پارٹی کے سیکرٹری جنرل عبدالرحیم زیارتوال سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ 65ممالک میں عمران خان کی رہائی کے لئے مظاہرے ہوچکے ہیں بلوچستان میں بھی پی ٹی آئی کے احتجاج میں شرکت سے روکنے کے لئے سڑکیں کھودی گئیں لوگ دو روز تک سڑکوں پر موجود رہے پشتونخواءملی عوامی پارٹی کو یہ فسطائیت قبول نہیں ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں عوام اگر کھڑے ہوگئے تو ملک تباہ ہو جائے گا اس کی ذمہ داروہ ادارے ہونگے جو غیر آئینی حکمرانوں کا ساتھ دے رہے ہیں اب بھی وقت ہے جن لوگوں کے بچے مارے گئے ان سے معافی مانگی جائے چیف جسٹس از خود نوٹس لیں اور عالمی انسانی حقوق کے ادارے اس کی تحقیقات کریں ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اور انکی حکومت مہربانی کر کے یہ سب روک دیں دکی سمیت ہمارے علاقوں میں جو کچھ ہورہا ہے ہم پاکستان کے اداروں سے ناامید ہوچکے ہیں کہ وہ میں امن دیں گے ہم اپنے لوگوں کے درمیان جر گے کر رہے ہیں جس کے بعد دست بستہ اپیل کریں گے کہ حکومت یا ہمیں امن دے یا پھر ہم ہم جانیں امن جانے ہم خود اپنی سڑکوں ، مسافروں کی حفاظت سنبھالیں گے ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ووٹ خریدنے کے لئے 70کروڑ روپے لئے گئے مگر غریب لوگوںکی گاڑیاں دن دیہاڑے جلائی جاتی ہیں کسی کے کان پر جوں نہیں رینگھتی ممکن ہے کہ کچھ لوگوں نے شرپسندی کی ہو مگر وہ لوگ کون تھے ، کہاں گئے کسی کو معلوم نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہر شخص پاکستان پہلے کی بات کرتا ہے آئین پر عملدآمد کیا جائے کیا ملک کو ان لوگوں کے ذریعے چلایا جائے گا جو خود بھی بکتی ہیں اور لوگوں کو بھی خریدے ہیں کرپٹ اور بھیڑ بکریوں کی طر ح خرید و فروخت ہونے والے ملک کے لئے کبھی کھڑے نہیں ہونگے ۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سے بچہ اغواءہوا ہے پاکستان کی ایجنسیاں اتنی کمزور نہیں کہ انہیں یہ معلوم نہیں کہ اغواءکاروں کا معلو م نہ ہو مگر وہ اسے بازیاب نہیں کروا رہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جب ادارے اپنے چیف ایگزیکٹو کی بات نہ مانیں تو پہلے ہی بنگلہ دیش کا حادثہ ہوچکا ہے پاکستان اس وقت بحرانوں میں ہے تمام اداروں کی گول میز کانفرنس بلائیں جس میں تمام مکاتب فکر کے لوگ ایک دوسرے سے مل بیٹھ کر بات کریں جہاں بھی عوام اور فوجیں ٹکرائی ہیں فوجیں ہاری ہیں ملک کو اس نہج تک نہ لیکر جایا جائے کہ کوئی دوسرا راستہ نہ بچے ۔ انہوں نے کہا کہ شہبا ز شریف ملک پر رحم کر کے استعفیٰ دیں ،عمران خان کو آزاد کریں یا انکا مینڈیٹ واپس کردیں جتنے دن آپ اسے قید میں رکھیں گے انکی شہرت آسما ن تک جائے گی تمام جماعتیں تین چار ماہ میں الیکشن کروائیں اگر عمران جیت جائیں توآسمان نہیں گر ے گا اگر انہوں نے اچھا امتحان دیا تو ٹھیک ہے بصور ت دیگرہم پاکستان کو چلاتے رہیں گے اداروں کا رویہ یہی رہا تو عوام کو ترکی کی طرح کے انقلاب مجبور کردے گا ۔انہوں نے کہا کہ فورسز کے شہداءکی میتوں کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس سے دنیا بھر میں ہماری تذلیل ہوئی کیا سہولیات نہیں تھیں کہ ان لاشوں کو باعزت طریقے سے منتقل کیا جاتا ۔انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات خطرناک ہیں عمران خان کو رہا کریں کوئی آسمان نہیں گر ے گا لوگ جس طرح اسلام آباد پہنچے کیا حکومت کا پلان تھا کہ انہیں مارا جائے گا ؟ سینکڑوں لوگ غائب ہیں انکے خاندانوں کو بتایا جائے کہ وہ لوگ کہاں ہیں یہ طریقہ نہیں چلے گا افواج پاکستان کے وہ لوگ جنکی بات آرمی چیف مانتے ہیں وہ انہیں سمجھائیں کہ ملک اس طرح نہیں چلے گا اگر ملک ایسے چلتے تو آج دنیا بھر میں ظالموں میں بادشاہت ہوتی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف مظلوم لوگوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کر رہے ہیں ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ توبہ کر کے مینڈیٹ واپس کردیا جائے یا پھر تمام پارٹیاں بیٹھ کر کر ایک ایسی حکومت بنائی جائے جو الیکشن کمیشن ، ووٹ کی گنتی ، دھاندلی روکنے کے لئے اقدامات اٹھائے یا پھر تیسرا راستہ عوام سڑکوں پر آئے گی مگر تیسرے راستے سے بہت نقصان ہوگا غریب آدمی کی زندگی اس حال تک پہنچ چکی ہے کہ وہ صرف با مشکل مزدوری کر کے روٹی کما سکتا ہے ۔ملک میں عدم مساوات ہے اس نظام سے بربادی اور جنگ و انارکی ہوگی ۔محمود خان اچکزئی نے مزید کہا کہ عوامی تحریک ہر ضلع میں چلانے کی تجویز ہے کہ آئین کی بالادستی، ووٹ کی عزت، پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ ہے کی پیغام دیں اور اس کے بعد ہم اسلام آباد کی طرف جائیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جو اسمبلی زر اور زور کی بنیادوں پر قائم ہوئی اسکی کسی قرار داد کی نا وقعت ہے اور نہ ہی اہمیت ہے اگر قانون کی بالادستی ہوتی تو جج کا فیصلہ یہی ہوتا کہ اسمبلی کے پاس مینڈیٹ نہیں ہے پابندیوں سے کوئی کام نہیں بنے گا اگر کوئی یہ شوق پورا کرنا چاہے تو کر لے ۔انہوں نے کہا کہ جماعتوں میں بد نظمی ہے ورنہ شہباز شریف سمیت کوئی اپنے گھر سے نہیں نکل سکتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پشتونخواءملی عوامی پارٹی نے ہمیشہ برے کاموں کی مذمت اور ہٹ دھرمی کی مزاہمت کی ہے جب کوئی آئین، انسانیت اور شرافت نہ مانے تو ہم کیا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ واحد ملک ہے جہاں جھگڑا یہ ہے کہ ہتھیاروں پر پابندی لگائی جائے ٹرمپ کو گولی لگی آدھے گھنٹے میں سیکورٹی انچارج نے معافی مانگ کر استعفیٰ دیا مگر ہمارے یہاں کرم ایجنسی میں 150سے زائد لوگ مارے گئے ہیں اس پر پاکستان کی پارلیمنٹ میں بات نہیں کرنے دی گئی جب حکومت، جج اور پارلیمنٹ خاموش ہوں تو ایسی صورتحال میں کونسا راستہ رہ جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پشتون اور بلوچ علاقوں میں ایک ایک انچ تقسیم ہے مگر جب وہاں سے معدنیات نکلتی ہیں تو ہم وہاں نہیں جا سکتے سیاسی معاملات میں پشتونوں کاحصہ نہیں ہے ہزاروں ایکڑ زمینیں ایک ڈپٹی کمشنر کے حکم پر ایک کمپنی کو الاٹ کردی گئی وہ ہوتے کون ہیں کہ جو ہماری زمینیں کسی اور کو دیں گے اگر ہماری زمین سے معدنیات نکلتی ہیں تو اس پر حق لوگوں کا ہے جو کمپنی معدنیات نکالنا چاہتی ہیں وہ آئیں مگر مقامی قبئلے اور لوگوں کا حصہ ا س میں ہونا چاہےے ۔انہوں نے کہاکہ بااختیار ،باوردی لوگ جب ہمیں کہیں گے کہ یہ زمینیں ہمیں جہیز میں تو نہیں ملی تو اس کا جواب ہم دینا جانتے ہیں مگر ہماری پرورش میں اسکا جواب دینا شامل نہیں ہے ہمارے متعلق بات کرنے میں احتیاط برتی جائے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عوام کی طاقت اللہ کی طاقت ہوتی ہے جب جج سب کچھ بن جاتے ہیں تو پھر احتجاج، مار دھاڑ کا راستہ بچ جاتا ہے ترکی میں عوام نے اپنی فوج کے خلاف کھڑے ہو کر بغاوت روکی ۔ انہوں نے کہا کہ جہدو جہد کی شروعات انکار سے ہوتی ہے اس کے بعد حق و باطل کی جنگ شروع ہوتی ہے ہم انکار والے لوگ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کل اگر عمران خان نے باہر آکر کسی کو جیل میں ڈالا تو ہم اسکے خلاف بھی کھڑے ہونگے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں