بلوچستان اسمبلی میں پی ٹی آئی پر پابندی کی قرارداد آئین سے سنگین غداری کے مترادف ہے، امان اللہ کنرانی
کوئٹہ (این این آئی )سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر و سینیٹر(ر)صدر امان اللہ کنرانی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان اسمبلی میں پی ٹی آئی پر پابندی کی قرادار آئین پاکستان میں آئین سے وفاداری کے آرٹیکل 5 کی خلاف ورزی اور سنگین غداری کے مترادف اور آئین کے آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی و قابل تعزیر جرم ہے قرارداد عدلیہ کے فیصلوں کو مذاق اور اس کے فیصلوں کی آئین کے آرٹیکل 189 کے پیروی سے انحراف و آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت توھین عدالت کی دانستہ کوشش ہے جس میں آئین کے آرٹیکل 17 کے تحت ہر شہری کو سیاسی جماعت کی تشکیل و وابستگی کا حق دیا گیا ہے اور سپریم کورٹ پاکستان کے 13 ججوں کے بنچ میں 11 ججوں نے اس کو بنیادی حق تسلیم کیا ہے مگر اس کے باوجود اس کو نظرانداز کرکے آئین کو پامال کرنے کی قراداد پیش و منظور کرنا سراسر آئین شکنی و توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے تاہم اس اسمبلی میں سابق وزرا اعلیٰ و نواب محمد اسلم رئیسانی و ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ قائد حزب اختلاف یونس زہری کا قرارداد کے متن سے اختلاف قابل تحسین و ستائش ہے۔