ضلعی کونسلر کلیم اللہ کو منظر عام پر لایا جائے ، بی این پی
کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ سوراب کے ضلعی کونسلر کلیم اللہ کو ان کی دکان سے گرفتاراور لاپتہ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سیاسی کارکنوں کے ساتھ ناروا سلوک ناقابل برداشت ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالی ، سیاسی کارکنوں کی ماورائے قانون قتل و غارت گری کا سلسلہ جاری ہے جس کا ثبوت آغا خالد شاہ دلسوز ، خیر محمد مردوئی سمیت دیگر دوستوں کے قاتلوں کی عدم گرفتاری ہے جو بہت سے سوالات کو جنم دیتا ہے قاتل اتنے بااثر ہیں کہ ان پر کوئی قانون لاگو نہیں ہو رہا ہے پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل ، مرکزی فنانس سیکرٹری اختر حسین لانگو ، شفیع مینگل پر مقدمہ بھی اسی کا تسلسل ہے بی این پی کی عوامی پذیرائی کو دیکھتے ہوئے پارٹی کو دیوار سے لگانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں قلات ، سوراب میں پارٹی کے کامیاب کنونشنز کے بعد اب پارٹی کے ضلعی کونسلر کلیم اللہ کی اغواءنما گرفتاری اور لاپتہ کرنا بی این پی مخالف اقدامات کا حصہ ہے آئے روز غیر قانونی اقدامات میں تیزی لائی جا رہی ہے بی این پی قومی جمہوری جماعت ہے پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل کی طویل جہد ، پارٹی دوستوں کی قربانیاں ، محنت جدوجہد حکمرانوں کو ہضم نہیں ہو رہی اور پہلے پارلیمنٹ اور اب سیاسی دروازے پارٹی پر بند کرنے کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں حکمرانوں کی یہ خام خیالی ہے کہ وہ پارٹی کو دیوار سے لگا سکیں گے فوری طور پر کلیم اللہ کو منظر عام پر لایا جائے اگر کوئی مقدمہ ہے تو اسے عدالت میں پیش کرتے ہوئے لواحقین کو آگاہ کیا جائے تاکہ جس قربت سے دور گزر رہے ہیں وہ ختم ہو دریں اثناءپارٹی سوراب کے ضلعی اکابرین لطیف قلندرانی و دیگر ساتھی روڈ بلاک کر کے احتجاجی بھی ریکارڈ کروا رہے ہیں اگر کلیم اللہ کو منظر عام پر نہ لایا گیا تو احتجاج کو وسعت دی جائے گی انسانی حقوق کی تنظیمیں اس کا نوٹس لیں –