بلوچستان میں برین ڈرین کی روک تھام کیلئے ہمیں سنجیدہ فیصلے کرنے ہونگے، گورنر
کوئٹہ(یو این اے )گورنر بلوچستان جعفرخان مندوخیل نے یونیورسٹی آف تربت کے آٹھویں سینٹ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں برین ڈرین کی روک تھام کیلئے ہمیں سنجیدہ فیصلے کرنے ہونگے کیونکہ ضروری سہولیات کی فراہمی اور تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے سے ہی ہمارے انتہائی کوالیفائیڈ اور تجربہ کار پی ایچ ڈی اسکالرز پبلک سیکٹر یونیورسٹیز کو چھوڑ کر باہر نہیں جائیں گی بلوچستان میں برین ڈرین سے مجموعی طور پر تعلیمی معیار اور ریسرچ آٹ پٹ پر منفی اثرات مرتب ہونگی. اس سے نئے اسٹوڈنٹس کو داخلہ لینے کی جانب راغب کرنے کا سلسلہ بھی متاثر ہو سکتا ہی. انہوں نے یونیورسٹی آف تربت کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر گل حسن اور ان کی پوری ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ آپ تعلیمی معیار کو اونچا کرنے کیلئے مزید اقدامات کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی آف تربت کے آٹھویں سینٹ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت رخشان، یونیورسٹی آف کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر گل حسن، پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر بلوچستان ہاشم خان غلزئی، ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے انجینئر فاروق احمد بازئی سمیت محکمہ تعلیم اور فنانس کے نمائندے بھی موجود تھے گورنر بلوچستان نے کہا کہ یونیورسٹی آف تربت کی مقدار اور معیار کے اعتبار سے کارکردگی اطمینان بخش ہے تاہم مزید بہتری لازمی ہی گورنر مندوخیل نے کہا کہ کوالٹی ایجوکیشن ہی لوگوں کی زندگیوں کو بدلنے اور روشن مستقبل کی تشکیل کا بہتر وسیلہ ہے کوئی بھی یونیورسٹی محض سیکھنے کی جگہ نہیں بلکہ تخلیقی آئیڈیا، جدید ریسرچ اور اجتماعی مسائل کے تخلیقی حل کا ایک بہت بڑا مرکز بھی ہی. انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کو مالی استحکام کی راہ پر گامزن کرنا ایک چیلنج ہے اس کیلئے ہم تمام غیرضروری اخراجات اور الانسز کو کم کرنا ہوگا. تربت یونیورسٹی کے آٹھویں سینٹ اجلاس کے ممبران کی تجاویز اور سفارشات کے نتیجے میں کئی اہم فیصلے کئے گئے