وزارت تعلیم کا قلمدان سنبھالا تو اساتذہ سڑکوں پر تھے،ماضی میں جو ظلم کیا گیا وہ ناقابل بیان ہیں، راحیلہ درانی

کوئٹہ(یو این اے )صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی نے کہا ہے کہ سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کے پہلے سال میں شروع میں صرف 15طالبات نے داخلہ لیا تھا آج الحمداللہ طالبات کی تعداد 6ہزار تک پہنچ گئی ہے ماضی میں تعلیم کے شعبے میں جو ظلم کیا گیا اس کے لیے ہمیں بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے میں مستقبل میں نسلوں کی تعمیر کے لیے مکمل تربیت یافتہ اساتذہ چاہتی ہوں ٹریننگ کے لیے عمر کی کوئی حد نہیں ہونی چاہیے سب کو مواقع فراہم کی جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو ایس بی کے یونیورسٹی میں نیشنل اکیڈمی آف ہائیر ایجوکیشن این اے ایچ ای پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب سے پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق ڈاکٹر راحیلہ منظور ڈاکٹر طاہرہ مینگل نے بھی خطاب کیا صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ درانی نے کہا کہ سردار بہادر خان یونیورسٹی کو بنانے میں میں نے اہم کردار ادا کیا میں نے جب وزارت تعلیم کا قلمدان سنبھالا تو بہت سارے مسائل تھے اساتذہ سڑکوں پر تھے 35سال بعد ایک فی میل وزیر تعلیم آئی ہے محکمہ تعلیم بہت بڑی وضاحت ہے بہت سارے چیلنجز ہیں ماضی میں تعلیم کے ساتھ جو ظلم کیا گیا وہ ناقابل بیان ہیں آج ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے اساتذ ہ کی تربیت قابل تعریف ہے انہوں نے کہا کہ میں نے سارک میں جاکر ٹیچر ٹریننگ کی بات کی میں مستقبل کے نسلوں کی تعمیر کے لیے مکمل تربیت یافتہ اساتذہ چاہتی ہوں صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ میں کام کرنا چاہتی ہوں نظام کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے ہمارے اندر علم کی پیاس ہے سیکھنے کی تڑپ ہے میں چاہتی ہوں کہ باہر سے لوگ بلوچستان کے جامعات میں داخلہ لینے کے آئے ہمارے سرکاری سکولوں کی تعلیم بہت بہتر ہونی چاہیے اساتذہ میرے دل کے بہت قریب ہیں میں بہت عزت کرتی ہوں اساتذہ کی تمام اساتذہ کو تربیت کے مواقع فراہم کیے جائیں انہوں نے کہا کہ ٹریننگ کے لیے عمر کی کوئی حد نہیں ہونی چاہیے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق نے کہا کہ کہ جب ہم نیشنل اکیڈمی آف ہائیر ایجوکیشن(این اے ایچ ای) کے فیکلٹی ٹریننگ کا آغاز کیا پچھلے کچھ دنوں کے دوران ہم بصیرت اندیز بات چیت میں مشغول ہونے تجربات کا تبادلہ کرنے اور نئی تعلیمی حکمت عملی سیکھنے کے لیے اکھٹے ہوئے ہیں جس کا مقصد پاکستان میں اعلی تعلیم کے معیار کو بڑھانا ہے انہوں نے کہا کہ بطور معلم ہم اپنے قوم کے مستقبل کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں جو علم ہنر اور اقدار ہم اپنے طالبات کو دیتے ہیں وہ نہ صرف ان کی زندگیوں پر اثر انداز ہوں گے بلکہ ہمارے معاشرے کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے زیر اہتمام یہ تربیتی پروگرام ہمارے لیے اپنے تدریسی طریقہ کار پر غور کرنے نئی ٹیکنالوجیز کو اپنانے اور دنیا بھر سے بہترین طریقوں کو اپنانے کا ایک انمو ل موقع فراہم کررہا ہے انہوں نے کہا کہ پیشہ وارانہ طرقی کے لیے آپ کے لگن اور عزم کے لیے آپ میں سے ہر ایک کی تعریف کریں یہاں سے حاصل کردہ علم بلاشبہ ہمارے طلبہ و طالبات کے لیے بہترین سیکھنے کے نتائج میں مدد دیگی انہوں نے کہا کہ ہم اپنی تدریس میں عمدگی کے لیے کوشش کرتے ہیں اور تعلیمی اختراعات میں سب سے آگے رہیں انہوں نے مہمان خصوصی راحیلہ حمید خان درانی اور تمام شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کی مستقبل کی کوششوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتی ہوں تقریب کے آخر میں صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی نے نیشنل اکیڈمی آف ہائیر ایجوکیشن (این اے ایچ ای ) کے فیکلٹی ٹریننگ کے سے فارغ شدہ تیس مرد اور خواتین اساتذہ کو اسناد دیئے پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق نے مہمان خصوصی کو شیلڈ پیش کیا

اپنا تبصرہ بھیجیں