پسنی فش ہاربر ملازمین کا 6 ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف احتجاج

گوادر(یو این اے ) 6 ماہ سے تنخواہ سے محروم پسنی فش ہاربر اتھارٹی کے ملازمین سڑکوں نکل آئے ،ہابربر آفس سے پسنی پریس کلب تک ریلی نکالی ،فیس کی عدم ادائیگی پر بچو ں کو اسکول سے نکالا جارہا ہے ،تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے فش ہاربر کے دو ملازمین اپنا علاج نہ کراسکے جس سے وہ انتقال کرگئے ،صوبائی حکومت ہم پر ظلم کرنا بند کردئے ،تنخواہیں نہ ملی تو احتجاجا مکران کوسٹل ہائی وے کو بلاک کردینگے فش ہاربر ایمپلائیز یونین کے صدر قاضی مشتاق اور شاکر رند کا صحافیوں سے گفتگو تفصیلات کے مطابق پسنی فش ہاربر اتھارٹی کے ملازمین نے 6ماہ کے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف جمعہ کے روز احتجاج کیا ہے ملازمین نے ہاتھوں میں پلے کارڑ اٹھاکر فش ہاربر کے ہیڈ آفس سے لیکر پسنی پریس کلب تک ایک ریلی نکالی اور پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا ،اس موقع پر فش ہابر ایمپلائیز یونین کے صدر قاضی مشتاق اور شاکر رند نے صحافیوں سے گفتگو کی اور کہا کہ ملازمین کی تنخواہ 6 ماہ سے بند ہے اور ملازمین کے حقیقی الائنس پر بھی محکمہ خزانہ نے کٹ لگادی ہے انہوں نے کہاکہ وفاق اور صوبہ حکومت ہرسال بجٹ میں ملازمین کی تنخواہیں بڑھاتے ہیں جبکہ پسنی فش ہاربر اتھارٹی کے ملازمین کی تنخواہیں کم کی جارہی ہیں انہوں نے کہاکہ مہنگائی کے اس دور میں غریب ملازمین کی 6 ماہ تک تنخواہ روکنا انکومعاشی قتل کردینے کے مترادف ہے انہوں نے کہاکہ فش ہاربر کے دوملازم بیمار ہوئے اور تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے اپنا بہتر علاج نہ کراسکے اور انتقال کرگئے جبکہ موجودہ ملازموں کے بچوں کو فیس کی عدم ادائیگی پر اسکولوں سے نکالا جارہا ہے دوسری جانب راشن والے بھی ادھار نہیں دے رہے ہیں ملازمین کے بچے فاقوں کا شکار ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے فش ہاربر کے ملازمین کو دیوار سے لگادی ہے اور ہمیں سخت احتجاج پر مجبور کیا جارہا ہے اگر صوبائی حکومت نے ملازموں کی تنخواہ ادا نہیں کی تو ملازم بطور احتجاج مکران کوسٹل ہائی وے پر دھرنا دینگے جسکی تمام تر زمہ داری سیکرٹری خزانہ بلوچستان اور چیف سیکرٹری بلوچستان پر عائد ہوگی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں