ایران میں پاکستانی شہریوں سے ٹرانسپورٹرز قانونی دستاویزات ہونے کے باوجود دوگنا کرایے وصول کرنے کا انکشا ف
کوئٹہ(یحییٰ ریکی)ایران میں پاکستانی شہریوں کیساتھ ٹرانسپورٹرزکی زیادتی، قانونی دستاویزات پوری ہونے کے باوجوددوگناکرایہ وصول کیاجارہا ہے جس کی وجہ سے گرین پاسپورٹ کے حامل پاکستانیوں کومالی مشکلات درپیش ہیں، ایران میں پاکستانی شہریوں نے وزارت خارجہ پاکستان، وزیراعلیٰ بلوچستان اورایرانی قونصلیٹ جنرل سے نوٹس لینے کامطالبہ کردیا۔بلوچستان سمیت پاکستان کے دیگرصوبوں سے ایران سفرکرنے والے گرین پاسپورٹ ہولڈرزکی مشکلات میں اضافہ ہوگیا، ایرانی ویزہ ودیگرقانونی دستاویزات پوراکرکے ایران شہرزاہدان ودیگر علاقوں میں سفرکرنے والے پاکستانی شہریوں کیساتھ ٹرانسپورٹرزنامناسب رویہ اختیارکرکے ان سے دوگناکرایہ وصول کرتے ہیں، استفسارکرنے پرایرانی ٹرانسپورٹرزاضافی کرایہ وصول کرنے کے حوالے سے پاکستانی مسافروں کیساتھ یہی موقف پیش کرتے ہیں کہ وہاں پرحکومت کی جانب سے پاکستانی شہریوں کی نقل وحرکت پرپابندی عائد کی گئی ہے مگراس کے باوجودوہ ان سے سفری اخراجات کی مد میں زیادہ کرایہ وصول کرتے ہیں۔دوسری جانب قواعد وضوابط کے مطابق پاسپورٹ اورویزہ کے حامل بین الاقوامی مسافروں پرکسی بھی ملک میں پابندی نہیں تاہم ایران میں ٹرانسپورٹرزاورانتظامیہ کی مبینہ ملی بھگت سے گرین پاسپورٹ کے حامل پاکستانیوں سے زیادہ کرایہ وصول کرکے لوٹ مارکیاجاتا ہے جوباعث تشویش ہے۔مالی مشکلات اورغربت سے تنگ آکر بیشترپاکستانی شہری مزدوری اورروزگارکی تلاش میں ہمسایہ ملک ایران کارخ کرتے ہیں تاکہ وہاں پرانہیں روزگارمل سکے، علاج معالجہ کے لئے بھی لوگ ایران جاتے ہیں۔جبکہ اس کے علاوہ تجارت اورسیاحتی مقامات کادورہ کرنے کیلئے بھی پاکستانی ایران جاتے ہیں جس سے ہمسایہ ملک کوخطیررقم میسرآتی ہے مگراس طرح کے سلوک اورٹرانسپورٹرزکے رویے کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کاسامناکرناپڑتاہے۔ پاکستانی شہریوں نے وزارت خارجہ پاکستان، وزیراعلیٰ بلوچستان ودیگرحکام سے مطالبہ کیا کہ ایرانی قونصل جنرل کیساتھ اس معاملے میں بات چیت کرکے قانونی طورپرایران جانیوالے مسافروں کی مشکلات کاازالہ کیاجائے۔


