کسی سیاست دان کو جیل میں قید کرکے مقابلہ کرنے کے حق میں نہیں، مولانا فضل الرحمٰن

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ کہ وہ کسی سیاست دان کو جیل میں قید کرکے مقابلہ کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔مردان میں میڈیا سے گفتگو کے دوران مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ مخالفین کو طاقت کے ذریعے سیاسی میدان سے باہر کرنے کا حامی نہیں ہوں جب کہ بانی پی ٹی آئی سمیت کسی بھی سیاستدان کو جیل میں رکھنے کے خلاف ہوں۔انہوں نے واضح کیا کہ تحریک انصاف کے ساتھ تعلق کو اعتدال کی طرف لانے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے اور یہ سفر جاری رہے گا ، سیاست میں شدت نہیں ہونی چاہیے، ہم مسائل کا حل تلخیوں سے نہیں، گفتگو کے ذریعے چاہتے ہیں۔انہوں نے اعتراف کیا کہ جے یو آئی اور پی ٹی آئی میں اختلاف تھا لیکن ہم کچھ زیادہ شدت اور تلخیوں کی طرف چلے گئے تھے لیکن ہم اب اس تعلق کو واپس اعتدال پر لانے میں کافی کامیاب ہوئے ہیں۔مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ عوام کے حق پر شب خون مارنے کا حق کسی کو نہیں، 26ویں ترامیم سے ہم نے آئین، پارلمینٹ اور شہریوں کے حقوق کا تحفظ کیا۔انہوں نے کہا کہ 8 فروری تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، 8 فروری کو چاروں صوبوں کے انتخابات میں بدترین دھاندلی کی گئی، خیبرپختونخوا میں بھی دھاندلی سے حکومت بنائی گئی۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ دینی مدراس ایکٹ سے متعلق تاخیری حربے استعمال کئے جارہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں